جموں/03؍مارچ
دوسری یونین ٹیریٹری لیول اپیکس کمیٹی اور ٹیکنیکل ورکنگ گروپ( یوٹی ایل اے سی اور ٹی ڈبلیو جی) کی میٹنگ سکاسٹ جموں میں سابق ڈی جی آئی سی آے آر اور سیکرٹری ڈی اے آر اِی ڈاکٹر منگلارائے کی صدارت میں منعقد ہوئی۔
محکمہ زرعی پیداوار جموںوکشمیر نے سکاسٹ جموں اور سکاسٹ کشمیر کے ساتھ مل کر پورے جموںوکشمیر میں زراعت اور اس سے منسلک شعبوں کی تبدیلی اور شمولیتی ترقی کے مشن موڈ کے ساتھ ہولیسٹک ایگر ی کلچر ڈیولپمنٹ پلان ( ایچ اے ڈی پی ) کو عملانے کا منصوبہ بنایا ہے۔
دورانِ میٹنگ ڈاکٹر منگلا رائے نے ایکسپورٹ پروموشن پلان کا مکمل جائزہ لیااور اپیکس کمیٹی کے دیگر ممبران اور مختلف اشیاء کے لئے پلان پیش کرنے والے ماہرین کے ساتھ توثیق کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔
اُنہوں نے منصوبے کے ہر جزو کی تکمیل کے لئے برآمدی منصوبے کی ترقی ، نگرانی اور عمل درآمد کا جائزہ لیا۔توثیق کے بعد کا منصوبہ آئی ایف اے ڈی پروجیکٹ کا ایک لازمی حصہ ہوگا۔
ماہرین او رسائنسدانوں کے درمیان ایک سیر حاصل بحث کا اِنعقاد کیا گیا جس میں مختلف اشیا ء کے لئے برآمدی پالیسی کی تجویز پیش کر کے اس کی توثیق کی گئی ۔تمام مذکورہ تجاویز پر تفصیل سے تبادلہ خیال ہوا تاکہ مسائل ، تجزیہ پر مبنی ڈیٹا اور ان کے حل کی نشاندہی کر کے قلیل مدتی اور طویل مدتی اہداف کو ذہن میں رکھتے ہوئے ایک تجویز تیار کی جاسکے۔
کمیٹی کا مقصد سہولیات فراہم کرنا اور جموںوکشمیر یوٹی کی مختلف اشیاء کی برآمد کو فروغ دینا ہے ۔جامع زرعی پالیسی کا نقطہ نظر کسانوں پر مرکوز ہے جو پالیسیوں میں کسانوں کی زیادہ سے زیادہ شرکت کو قابل بناتا ہے اور اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ فیصلہ سازی میں ان کی قیمتی تجاویز کو مد نظر رکھا جائے۔
ہولیسٹک ایگری کلچر ڈیولپمنٹ پلان (ایچ اے ڈی پی )نے پہلے ہی 29 پروجیکٹوں کی نشاندہی کی ہے جن کا مقصد جموںوکشمیر میں 13 لاکھ کسان گھرانوں اور 2.9 لاکھ کسانوں تک پہنچ کر زراعت کی مکمل تبدیلی ہے ۔اِس پہل کو آسان بنانے کے لئے محکمہ زراعت سکاسٹ جموں اور سکاٹ کشمیر کے ساتھ مشاورت سے منصوبہ بندی اور سنگ میل طے کررہا ہے اور برآمدی منصوبے کے لئے اہداف تیا ر کررہا ہے ۔