نئی دہلی:نیوز 18 کے خصوصی پروگرام ‘رائزنگ بھارت-2024’ کا اسٹیج بدھ کو دوسرے دن بھی سجا رہا۔ مقبول پروگرام کے دوسرے دن وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امت شاہ سے لے کر وزیر خارجہ ایس۔ جے شنکر اور مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر اپنے خیالات کا اظہار کررہے ہیں ۔ اس کے علاوہ اس پروگرام میں موسیقی، کھیل اور بالی ووڈ سے وابستہ مشہور شخصیات بھی شرکت کریں گی۔
رائزنگ بھارت سمٹ 2024 کے دوسرے دن کا آغاز شاعر اور گیت نگار پرسون جوشی اور جی 20 شرپا امیتابھ کانت کے سیشن سے ہوا۔شاعر، گیت نگار اور اسکرین پلے رائٹر پرسون جوشی نے رائزنگ انڈیا کے پلیٹ فارم سے ہندوستان کی پائیدار ترقی اور تہذیب پر بات کی۔ انہوں نے کہا کہ انسان ہماری ثقافت کے مرکز میں ہیں۔
نیوز 18 کے لیڈرشپ کنکلیو ‘رائزنگ انڈیا 2024’ کے دوسرے دن بدھ کو، G20 شرپا امیتابھ کانت نے ‘ایمرجنگ انڈیا، میڈ ان انڈیا اور میک ان انڈیا’ پر کھل کر بات کی۔ امیتابھ کانت نے رائزنگ انڈیا کے پلیٹ فارم سے واضح طور پر کہا کہ ہندوستان آج نہ صرف گونج رہا ہے بلکہ ہندوستان بھی چھلانگ لگا رہا ہے۔‘رائزنگ انڈیا’ کے دوسرے دن کے پہلے سیشن میں انہوں نے کہا کہ اس وقت ہندوستان نے ثابت کردیاہے کہ ہم ابھرتی ہوئی مارکیٹوں، G7 اور روس-چین کو ایک ساتھ لا سکتے ہیں۔ سب نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ہندوستان یعنی وزیر اعظم کی قیادت میں ہر معاملے پر اتفاق رائے ہو سکتا ہے۔ وہ اسے صرف ہندوستان لا سکتا تھا۔ یہ ہندوستان کی بڑی فتح تھی۔
امیتابھ کانت نے مزید کہا، ‘سب نے اتفاق کیا کہ ہندوستان اس وقت بہت ترقی کر رہا ہے۔ اس وقت ہم ڈیجیٹلائزیشن، انفراسٹرکچر اور ترقی میں پہلے نمبر پر ہیں۔ دنیا میں جتنی بھی ترقی ہو رہی ہے، اس کا 20 فیصد ہندوستان سے آرہا ہے۔ یہ ہندوستان کا وقت ہے اور یہ وقت دوبارہ کبھی نہیں آئے گا۔ یہ وقت آپ کی خواہشات، خواہشات اور آپ کی توانائی کا ہے۔
امیتابھ کانت نے کہا کہ بینک آف انٹرنیشنل سیٹلمنٹ نے کہا کہ آپ نے 9 سال میں جو کیا، اسے حاصل کرنے میں بھارت کو 50 سال لگیں گے۔ یہ قومی فخر ہے۔ ہم ہمیشہ استعماری سوچ میں پھنسے رہے اور ہمیشہ مغرب کی پیروی کرتے رہے، یہ بات اب ہمارے ذہن سے نکل چکی ہے۔
‘نیو انڈیا، ایمرجنگ انڈیا’
وزیر داخلہ امت شاہ ‘نیو انڈیا، ایمرجنگ انڈیا’ کے موضوع پر اپنے خیالات کا اظہارکریں گے۔ وہ ملک اور دنیا کے سامنے ہندوستان کے طاقتور ہونے کی تصویر پیش کریں گے۔2
آپ کو بتا دیں کہ رائزنگ بھارت سمٹ-2024 کے پہلے دن مرکزی وزیر نتن گڈکری نے شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) پر بات کی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ آئین میں بہت سی چیزیں واضح ہیں۔ یہ بات بالکل واضح ہے کہ اگر ہندو مذہب، سکھ مذہب یا جین مذہب سے تعلق رکھنے والے کسی بھی غیر ملک میں جاتے ہیں اور انہیں وہاں سے نکال دیا جاتا ہے، تو وہاں کوئی ملک ایسا نہیں ہے جس میں انہیں جانے کا حق حاصل ہو اور اس لیے قدرتی طور پر ہمارا آئین کہتا ہے کہ وہ ہندوستان میں قانونی طور پر شہریت کے حقوق دیے جا سکتے ہیں۔ لہذا سی اے اے کا فیصلہ اس بنیاد پر لیا گیا ہے جو ہندوستان کے آئین میں واضح ہے۔