سرینگر/پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے اپیل کی کہ مرکزکشمیریوں کو OGWکے طور پر نہیں بلکہ عام شہریوں کی حیثیت سے دیکھیں۔ ان نہوںنے وزیر داخلہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں نے ملی ٹینسی کے خلاف آوازبلند کی ہے جس کو مد نظر رکھ کر مرکزی سرکاری کو بھی اپنا دل کشادہ کرنے کی ضرورت ہے۔ محبوبہ مفتی یہ بات جنوبی کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہی، جہاں 22 اپریل کو ایک خوفناک حملے میں پچیس سیاح اور ایک مقامی پونی والا اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔انہوں نے بانڈی پورہ اور کولگام میں دو نوجوانوں کی مشتبہ ہلاکتوں کا حوالہ دیتے ہوئےکہامیں لیفٹیننٹ گورنر سے بھی اپیل کرتی ہوں کہ کشمیریوں کو بغیر ثبوت کے OGW قرار دے کرنشانہ نہ بنایا جائے ۔محبوبہ مفتی نے کشمیر میں نوجوانوں کی اندھا دھند گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سیکڑوں افراد کو حراست میں لیا جا رہا ہے جو کہ درست نہیں ہے۔انہوں نے کہا، پہلگام بھائی چارے کی علامت رہا ہے۔ جب ملی ٹینسی اپنے عروج پر تھی تب بھی یہاں کے لوگوں نے خاص طور پر امرناتھ یاترا کے دوران ہم آہنگی کو برقرار رکھا۔محبوبہ نے کہا کہ پہلگام کے لوگ ہمیشہ دو محاذوں فوج اور ملی ٹینٹوںکا سامنا کرتے رہے ہیں۔ حالیہ حملہ ان کے لیے ایک بہت بڑا صدمہ ہے جسے انہوں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا۔انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ مقامی لوگوں کی کاوشوں کو تسلیم کیا جائے اور انہیں ہراساں نہ کیا جائے۔