سرینگر:افغانستان میںطالبان کے قبضے کے بعد پہلی بار جموں کشمیر کی سیکورٹی صورتحال کا جائیزہ لینے کیلئے نئی دلی میں وزیر داخلہ کی سربراہی میں میٹنگ منعقد ہوئی جس دوران افغانستان کے بدلتے حالات اور کشمیر میں بڑھتی ہوئی بنیاد پرستی پر تشویش کا اظہار کیا گیا ۔ سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق جموں کشمیر کی سیکورٹی صورتحال کاجائیزہ لینے کیلئے نئی دلی میںمرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کی سربراہی میں جمعرات کے بعد دوپہر خصوصی میٹنگ منعقد ہوئی جس میں فوجی سربراہ لیفٹنٹ جنرل ایم ایم نروانے ،جموں و کشمیر کے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا ، قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول ، سیکریٹری را سمانت گوئل کے ساتھ ساتھ ڈی جی بی ایس ایف و ڈی سی جی سی آر پی ایف کے علاوہ پولیس و سیکورٹی فورسز کے دیگر اعلیٰ آفیسران نے شرکت کی ۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ میٹنگ میں جموںکشمیر کی ترقی اور سیکورٹی کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا ۔معلوم ہوا ہے کی میٹنگ میں جموں کشمیر کے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے وزیر داخلہ کو جموں کشمیر کی موجودہ سیکورٹی صورتحال کے بارے میں آگاہ کیا ۔ ذرائع سے معلوم ہو اہے کہ میٹنگ میں لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے بتایا کہ سیکورٹی کی صورتحال مسلسل نظر میں ہے جبکہ ساتھ ہی کشمیر میںبڑھتی بنیاد پرستی پر بھی بات ہوئی جس پر میٹنگ میںتشویش کا اظہار کیا گیا ۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ میٹنگ میںجموںکشمیر کی مجموعی صورتحال ، تعمیر و ترقی اور درندازی کے ساتھ ساتھ عسکریت پسندی کے بڑھتے واقعات پر بھی بات ہوئی اور اس بات پر زو ر دیا گیا کہ جموں کشمیر کی صورتحال کو بہتر بنانے کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھائیںجائے ۔ذرائع نے بتایا کہ شام دیر گئے تک میٹنگ جاری تھی اور میٹنگ میںکیا کچھ دیگر ہوا اس کے بارے میںکوئی مزید جانکاری حاصل نہیںہو سکی ہے ۔ یہا ں یہ بات قابل ذکر ہے کہ گزشتہ دنوں یہ بات سامنے آئی تھی کہ جموں کشمیر کی سیکورٹی صورتحال کے حوالے نئی دلی میں مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کی سربراہی میں میٹنگ ہونی والی جس کے چلتے جمعرات کی صبح ہی جموںکشمیر کے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا دلی روانہ ہوئے ۔