جموں/06؍فروری//کشمیر انفو:چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے سوموار کو یہاں این سی او آر ڈی کی چوتھی یوٹی سطح کی ایپکس کمیٹی میٹنگ کی صدارت کی اور منشیات کی بدعت سے نمٹنے کے لئے جموںوکشمیر میں جاری تمام سرگرمیوں کا جائزہ لیا۔میٹنگ میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ ، ڈی جی پی جے اینڈ کے ، پرنسپل سیکرٹری تعلیم ، صوبائی کمشنر کشمیر ، اے ڈی جی پی کشمیر / جموں، کمشنر سیکرٹری جنگلات ، کمشنر سیکرٹری سماجی بہبود ، سیکرٹری صحت ، ڈائریکٹر اطلاعات و تعلقات عامہ ، ایکسائز کمشنر ، سٹیٹ ڈرگ کنٹرولر ، زونل ڈائریکٹر این سی بی جموں ، ایس ایس پی ، اے این ٹی ایف اور تمام ضلع ترقیاتی کمشنروںاور ڈسٹرکٹ ایس پیز نے ذاتی طور پر اور بذریعہ ویڈیو کانفرنسنگ شرکت کی۔ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے اَفسران سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ منشیات کے اِستعمال کے متاثرین اور عام زندگی گزار نے کے لئے ہر ممکن مدد کے مستحق ہیں۔ اُنہوں نے اَفسران پر زور دیا کہ منشیات کے خلاف جاری جنگ میں کسی قسم کی سستی کا مظاہرہ کئے بغیر اس کے متاثرین کی بحالی پر بھی توجہ دی جائے۔اُنہوں نے اَفسران سے کہا کہ وہ منشیات کے اِستعمال کے متاثرین کی بحالی کے لئے پی آر آئی کے ساتھ ساتھ آنگن واڑی سینٹروں اور سکولوں کو بھی شامل کریں اور عوام بالخصوص نوجوانوں میں منشیات کے منفی اَثرات کے بارے میں بیداری پیدا کریں۔ اُنہوں نے زور دے کر کہا کہ معاشرے سے اس وَبا کومکمل طور پر ختم کرنا ہمارا اِجتماعی فرض ہے۔چیف سیکرٹری نے عوام میں بیداری پیدا کرنے کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے اَفسران کو مختلف محکموں اور شراکت داروں کے درمیان تال میل اور ہم آہنگی برقرار رکھنے کی تاکید کی تاکہ اِس برائی کو جموںوکشمیر یوٹی سے مکمل طور پر ختم کیا جاسکے۔اُنہوں نے سیکرٹری صحت پر زور دیا کہ وہ متاثرین کی مشاورت اور مناسب بحالی کے لئے ٹیلی مانس ہیلپ لائن کے تحت سرگرمیوں کو تیز کریں۔اُنہوں نے محکمہ صحت کو ٹیلی مانس ہیلپ لائن نمبر 14,416 کے بارے میں عوام میں بیداری پیدا کرنے اور اِسی اقدام کے تحت واٹس ایپ ہیلپ لائن قائم کرنے کی بھی ہدایت دی۔چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتانے ٹیلی مانس ہیلپ لائن کو مقبول بنانے کے لئے اَفسران سے مطالبہ کرتے ہوئے تعلیم اور صحت محکموں کے اَفسران کو مشورہ دیا کہ وہ اِس سے فائدہ اُٹھانے کے لئے تعلیمی اِداروں کے طلباء میں ٹیلی مانس کو مقبول بنائیں ۔ ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے اِس بدعت سے نمٹنے کے لئے مناسب نگرانی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ضلع ترقیاتی کمشنروں اور ایس ایس پیز کو ہدایت دی کہ وہ اَپنے متعلقہ اَضلاع کے ہاٹ سپاٹ علاقوں کی نگرانی کریں جو منشیات کی تجار ت میں ملوث ہیں اور اس پر مطلوبہ تعزیزی کارروائیاں کریں ۔اُنہوں نے ان سے کہا کہ فارمیسیوں کی نگرانی کریں اور منشیات کے غلط اِستعمال میں ملوث پائے جانے والوں کے خلاف کارروائی کریں جو سائیکوٹرا پک مادوں کے طور پر استعمال ہوسکتی ہے۔اُنہوں نے ان فارمیسیوں کے خلاف بھی کارروائی کرنے کو کہا جو مجاز طبی پریکٹیشنرز کے نسخے کے بغیر اَدویات کی فروخت میں ملوث پائی گئیں۔اُنہوں نے اس سماجی برائی کے خلاف کوئی موقع نہ لینے کے لئے آن لائن فارمیسیوں ، کورئیر سروسز کو چیک کرنے کے لئے خصوصی کوششیں کرنے پر زور دیا۔چیف سیکرٹری نے اِس برائی سے نمٹنے کے سلسلے میں قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کے اقدامات کا جائزہ لیتے ہوئے اَفسروں سے کہا کہ وہ این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت سزا کی شرح سے متعلق اَضلاع کے اعداد و شمار تجزیہ کریں اور ان مقدمات کی تفتیش کے دوران عدم کارکردگی پر اَفسران کے خلاف کارروائی کریں ۔ اُنہوں نے ’’ منشیات کے خلاف جنگ‘‘ میں تمام شراکت داروں کو شامل کرنے اور ایف آئی آر کو سزائوں میں تبدیل کرنے کی شرح بڑھانے پر زور دیا۔دورانِ میٹنگ چیف سیکرٹری نے تمام ضلع ترقیاتی کمشنروں اور ایس ایس پیز سے جموںوکشمیر میں اس بدعت سے نمٹنے کے لئے کی جانے والی کوششوں کے بارے میں بریفنگ بھی طلب کی۔ اُنہوں نے ضلع ترقیاتی کمشنروں کو ہدایت دی کہ وہ بغیر کسی ناکامی کے ضلعی این سی او آر ڈی کمیٹیوں کے ماہانہ میٹنگ منعقد کریں اور اس کا ڈیٹا قومی این سی او آر ڈی پورٹل پر اَپ ڈیٹ کریں۔اُنہوں نے ان سے کہا کہ وہ ڈرگ کنٹرول ڈیپارٹمنٹ کی خصوصی ٹیم تشکیل دیں جو ہمارے ہوائی اَڈوں پر منشیات کی فروخت یا ممنوعہ اشیاء کی سمگلنگ کی نگرانی کرے۔اِس سے قبل میٹنگ میں جموںوکشمیر منشیات کے منظر نامے اور منشیات کی بدعت سے نمٹنے کے لئے درپیش چیلنجز اور اس مسئلے سے نمٹنے کے لئے تمام شراکت داروں کی طرف سے کی جانے والی کوششوں پر ایک تفصیلی پرزنٹیشن بھی چیف سیکرٹری کے سامنے پیش کی گئی۔میٹنگ میں بتایا گیا کہ صوبہ کشمیر میں پی آئی ٹی این ڈی پی ایس کے تحت کل 159 منشیات فروشوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے جبکہ صوبہ جموں میں 2022ء میں 43منشیات فروشوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔اِسی طرح میٹنگ کو بتایا گیا کہ مجموعی طورپر 1,850 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں جبکہ 2,756 اَفراد کو ان ناجائز کاروبار کرنے پر گرفتا ر کیا گیا ہے ۔ مزید یہ کہ 2022ء میں جموںوکشمیر میں 240 کلو گرام ہیروئن ، 498 کلو گرام چرس ، 249 کلو گرام گانجا اور 1,78,677 کیپشول ، بوتلیں،ٹیبلٹس ضبط کئے گئے ہیں جیسا کہ اِس میٹنگ میں اِنکشاف کیا گیا ۔