اصلاحات اور پالیسیاں عام آدمی کے تحفظ اور بااختیار بنانے پر مرکوز
کشمیر انفو//
جموں/یکم؍مارچ//لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے بدھوار کو کنونشن سینٹر میں صنعتوں ، تاجروں کی اَنجمنوں ، ڈی ڈی اوز اور دیگر شراکت داروں کے لئے جی ایس ٹی سمپوزیم اور ٹیکس بیداری کے اقدام ’’ کرتاویہ ‘‘ کا اِفتتاح کیا۔ جموںوکشمیر سٹیٹ ٹیکسز محکمہ نے جی ایس ٹی سمپوزیم کا اہتمام دی اِنسٹی چیوٹ آف چارٹرڈ اکائونٹنٹس آف اِنڈیا کے اشتراک سے کیا ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ شراکت داروں اور ٹیکس دہندگان کی ہم آہنگی پیدا کرنے میں مدد کرنے اور جموںوکشمیر کو اعلیٰ ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے بنیادی مقصد کو حاصل کرنے کے لئے رہنمائی کرے گا۔اُنہوں نے کہا کہ ریگولیٹری تعمیل کو آسان بنانے کے لئے سٹیٹ ٹیکسز محکمہ کی طرف سے منظم طریقے سے آمدنی میں اِضافہ ہوا ہے اور شراکت داروں کے لئے کاروبار کرنے میں آسانی پیدا ہوئی ہے ۔اُنہوں نے مزید کہا کہ اِس طرح کے سمپوزیم اور بیداری مہم تعمیل کی شر ح اور پیداواری صلاحیت کو مزید متحرک کرے گی۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا،’’ ہم ایک خوشحال او راتما نربھر جموںوکشمیر کے لئے وزیرا عظم کے ٹرانسفارم ، ریفارم اور پرفارم کرنے کے منتر پر عمل پیر ا ہیں ۔‘‘ اُنہوں نے کہا کہ یہ شہریوں اور کاروباری اِداروں کی اِجتماعی ذمہ داری ہے کہ وہ صلاحیت کو دکھائیں اور جموںوکشمیر کی اِقتصادی ترقی کو آگے بڑھائیں۔اُنہوں نے کہا کہ اِصلاحات اور پالیسیاں عام آدمی کے تحفظ او ربااِختیار بنانے پر مرکوز ہیں ۔ہماری طویل مدتی اِقتصادی ترقی کی پالیسیوں کا مقصد معاشرے کی فلاح و بہبود کے لئے عدم مساوات کو کم کرنا ہے ۔اُنہوں نے مزید کہا کہ کاروباری شعبوں میں مضبوط ترقی سے پور ے معاشرے کو فائدہ پہنچے گا۔اُنہوں کہا کہ اِس بات کو یقینی بنانا ناگزیر ہے کہ ٹیکس محصولات کے اِستحکام سے معاشی ترقی کو ہر سطح پر یقینی بنایا جائے اور اِس بات کو بھی یقینی بنایا جائے کہ ہر کاروباری اِدارے اور صارفین میں فخر سے ٹیکس اَدا کرنے کی عادت ڈالی جائے۔اُنہوں نے کہا کہ ہمیں صد فیصد جی ایس ٹی ٹیکس کوریج کا ہدف حاصل کرنا چاہیے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ ہر ٹیکس دہندہ کو آگے آناچاہیے اور قوم کی تعمیر میں اَپنا حصہ اَدا کرنا چاہیے۔لیفٹیننٹ گور نر نے کہا جی ایس ٹی نے وَن نیشن ، وَن ٹیکس کا خواب پورا کیا اور ریاستوں کو ریونیو کی ضمانت دی۔ اُنہوں نے کہا کہ میں جموں کشمیر کی کاروباری برادری اور جموںوکشمیر کے شہریوں کے تعاون اور شراکت کے لئے تہہ دِل سے شکر یہ اَدا کرتا ہوں۔اُنہوں نے کہا کہ طویل مدتی اِقتصادی ترقی اور غذائی تحفظ کو مضبوط بنانے اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لئے کارو باری سرگرمیوں میں اِضافہ ضروری ہے ۔اُنہوں نے کاروبار کرنے میں آسانی کو بہتر بنانے ، موجودہ اِکائیوں کی توسیع اورنئی صنعتوں اور کاروبارکے قیام اور ایمنسٹی سکیموں کو بڑھانے کے لئے اِنتظامیہ کی طرف سے اُٹھائے گئے مؤثر اقدامات پر روشنی ڈالی۔لیفٹیننٹ گورنر نے نوٹ کیا کہ محصولات میں اِضافے کی وجہ سے سٹیٹ ٹیکس محکمہ کی طرف سے اُٹھائے گئے متعدد اقدامات ہیں جن اقدامات میں جی ایس ٹی سہولیت مراکز کا قیام، جموںوکشمیر یوٹی کے شراکت داروں کے لئے ضلعی سطح پر بیداری پروگرام ، مرکزی جی ایس ٹی کے درمیان کوآرڈی نیشن میٹنگ اور یوٹی جی ایس ٹی حکام وغیرہ شامل ہیں ۔ سٹیٹ ٹیکس محکمہ نے ریگولیٹری کے بجائے ایک پروموشنل طریقہ اَپنایا ہے اور مسلسل صلاحیتوں کی تعمیر پر توجہ مرکوز کر رہا ہے ۔لیفٹیننٹ گورنر نے نئی صنعتی ترقی کی پالیسی کے آغاز سے صنعتی شعبے میں ہونے والی تبدیلی پر روشنی ڈالی۔اُنہوں نے کہاکہ جموںوکشمیر صنعتی شعبے ترقی کی راہ پر گامزن ہے اور صنعتی سرگرمیوں کے لئے اِنڈیا اور بیرون ملک سے بڑی کمپنیوں کی سرمایہ کاری جموں وکشمیریوٹی میں جاری ہے۔دو برسوں کے اَندر ہمیں 66,000کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تجاویز موصول ہوئی ہیں ۔ گزشتہ 6مہینوں میں ہر روز ایک صنعتی کاروباری یونٹ نے اَپنا کام شروع کیا ہے ۔اُنہوں نے کہا کہ یہ نئے جموںوکشمیر کی حقیقی تصویر کی عکاسی کرتا ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے صنعتوں کے لئے مزید زمین تیا کرنے کے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔ ہر سہولیت کو مستقبل میں 18 اِنڈسٹریل اسٹیٹس تک بڑھایا جائے گا۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ جموںوکشمیر سے زیادہ لوگ صنعتیں قائم کریں اور صنعتی ترقی سکیم سے فائدہ اُٹھائیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے اِنسٹی چیوٹ آف چار ٹرڈاکائونٹنٹس آف اِنڈیا کے سینٹر آف ایکسی لینس کے لئے اَراضی کے مطالبے پر جواب دیتے ہوئے اعلان کیا کہ مذکورہ مقصد کے لئے زمین اَلاٹ کی جائے گی۔لیفٹیننٹ گورنر نے مختلف شعبوں میں ترقی کو تیز کرنے کے لئے جموںوکشمیر یوٹی حکومت کے ویژن کا مزید اِشتراک کیا۔اُنہوں نے مزید کہا کہ ہم تمام شعبوں کی ترقی کے لئے ایک مربوط نقطہ نظر کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔اُنہوں نے نوجوانوں کے لئے روزگار اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لئے حکومت کی کوششوں پر بھی بات کی۔اُنہوں نے کہا کہ گزشتہ تین برسوں میں زائد اَز30,000 خالی سرکاری اَسامیاں پُر کی گئی ہیں او رجہاں کہیں کوئی غلطی پائی گئی ، سی بی آئی انکوائری شروع کی گئی ہے۔اُنہوں نے مطلع کیا کہ اِنتظامیہ میںمزید 20,000 اَسامیوں کے لئے بھرتی کا اعلان 3سے 4ماہ میںکیا جائے گا۔اُنہوں نے کہا کہ ہم جموںوکشمیر میں خود روزگار کو فروغ دے رہے ہیں ۔ جموںوکشمیر یوٹی کے ہر پنچایت او رقصبے سے نواجونوں کی شناخت کی گئی اور ایک ہی دِن میں 75,000 نوجوانوں کی 939 کروڑ روپے سے زیادہ مالی اِمداد فراہم کی گئی ۔ اُنہوں نے کہا کہ 6لاکھ سے زیادہ خواتین این آر ایل ایم سے جُڑی ہوئی ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ غلط معلومات پھیلانے والے مخصوص مفادات کا شکار نہ ہوں اور اِنسداد تجاوزات مہم ، بجلی کی پیداوار اور پراپرٹی ٹیکس کے بارے میں غلط فہمیاں پیدا نہ کریں۔اُنہوں نے کہا کہ اِنسداد تجاوزات مہم کے دوران کسی غریب کو ہاتھ لگایا جائے گا لیکن کسی بااثر تجاوزات کو بخشا نہیں جائے گا ۔اُنہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے قبضہ شدہ اراضی کو عام آدمی کی فلاح و بہبود کے لئے اِستعمال کیا جائے گااور حاصل کی گئی زمین پر سکول ، کالج ، ہسپتال ، کھیلوں کی سہولیات تیار کی جائیں گی۔لیفٹیننٹ گورنر نے جموںوکشمیر یوٹی میں پراپر ٹی ٹیکس کی عمل آوری سے متعلق حقائق کو بھی تفصیل سے بتایا۔ اُنہوں نے کہا کہ دوسری ریاستوں کے مقابلے جموںوکشمیر میں پراپرٹی ٹیکس سب سے کم ہے ۔جموںوکشمیر کے شہریوں میں تقریباً5,20,000 مکانات ہیں۔ان میں سے 2,06,000 مکانات 1000مربع فٹ سے کم ہیں اور ان پر کوئی ٹیکس نہیں لگایا جائے گا۔شہروں ، دیہی او رمذہبی مقامات پر ررہنے والے 40 فیصد لوگوں پر کوئی ٹیکس نہیں ہے۔2,03,600 مکانات 1,500مربع فٹ سے کم ہیں اور ان میں سے 80فیصد گھرانوں کو سالانہ 600روپے سے کم اِدائیگی کرنی ہوگی ۔ اُنہوں نے کہا کہ یہ ر قم شمالہ ، امبالہ او ردہرادون میں اَدا کی جانے والی ٹیکس رقم کا دسواں حصہ ہے۔شہری علاقوں میں 1,01,000 دکانوں میں سے 46,000 دکانیں 100مربع فٹ سے کم ہیں اور انہیں 700 روپے سالانہ تک اَدا کرنا پڑے گا۔ ان 46,000 دُکانوں میں سے 80فیصد کو 600روپے سالانہ/ 50 روپے ماہانہ ادا کرنے ہوں گے ۔ 30,000 دُکانوں کو سالانہ 2000 روپے سے کم ٹیکس ادا کرنا ہوگا اور ان میں سے 20,000کو 1,500 روپے سے کم ٹیکس اَدا کرنا ہوگا جو شملہ ، امبالہ او ردہرادون میں اَدا کی جانے والی رقم کا دسواںحصہ بھی ہے۔اُنہوں نے کہا کہ آمدنی براہ راست میونسپلٹیز اور کارپوریشنوں کے کھاتوں میں جائے گی ۔اُنہوں نے مزید کہا کہ یہ قدم ہمارے شہروں کو ترقی دینے کے لئے اُٹھایا گیا ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے پراپر ٹی ٹیکس میں بہتر اِنتظامات کے سلسلے میں سماج کے تمام طبقات سے تجاویز بھی طلب کیں۔اُنہوں نے کہا کہ ہمارے دَروازے کھلے ہیں ۔اُنہوں نے مزید کہا کہ جموںوکشمیر کو ملک کا ایک متحرک اور ترقی یافتہ خطہ بنانے کے لئے سب کو آگے آنا چاہیے۔اِس موقعہ پر لیفٹیننٹ گورنر نے کر ۔تاویہ میگزین او رکر۔تاویہ کتابچہ کی رسم رونمائی کی اور آرگنائزیشنوں اور جموں وکشمیر یوٹی کے اعلیٰ ٹیکس اَدا کرنے والوں کو توصیفی سند بھی حوالے کئے۔اِس موقعہ پر چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا ، کمشنر سٹیٹ ٹیکسز ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر رشمی سنگھ، نیشنل وِی پی اِنسٹی چیوٹ آف چارٹرڈاکائونٹنٹس اِنڈیا ( آئی سی اے آئی ) رنجیت کمار اَگر وال اور دیگر سینئر اَفسران اور مختلف شراکت دارموجود تھے۔