سری نگر 22جنوری(یواین آئی)شبانہ درجہ حرارت میں قدرے بہتری واقع ہونے کے بیچ وادی کے بالائی علاقوں میں اتوار کی صبح جب لوگ نیند سے جاگے تو اُن کے استقبال کے لئے برف کی مہین سی چادر بچھی ہوئی تھی۔
محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان کے مطابق سری نگر میں دوران شب 0.6 سینٹی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے جبکہ سیاحتی مقامات گلمرگ اور پہلگام میں بالترتیب 4.0 سینٹی میٹر اور 7.3 سینٹی میٹر اور کوکر ناگ میں 1.5 سینٹی میٹر برف ریکارڈ ہوئی ہے۔
انہوں نے کہاکہ آنے والے چوبیس گھنٹوں کے دوران وادی میں کہیں کہیں درمیانہ درجے اور کہیں پر بھاری برف باری کا امکان ہے
گرمائی دارلحکومت سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 1.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی0.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
سری نگر میں 5 جنوری کو رواں سیزن کی سرد ترین رات ریکارڈ ہوئی تھی جب کم سے کم درجہ حرارت منفی6.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
وادی کے مشہور زمانہ سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی6.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی8.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
وادی کے دوسرے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی6.3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی0.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا
سرحدی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی0.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی2.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
گیٹ وے آف کشمیر کے نام سے مشہور قصبہ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی0.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی0.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
لداخ یونین ٹریٹری کے ضلع کرگل میں کم سے کم درجہ حرارت منفی13.7 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جبکہ ضلع لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی15.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔
محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان کے مطابق وادی کے بالائی علاقوں میں خاص کر اگلے چوبیس گھنٹوں کے دوران بھاری برف باری یا بارشوں کا امکان ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ22 سے24 جنوری تک میدانی علاقوں میں درمیانی درجے جبکہ بالائی علاقوں میں درمیانی سے بھاری برف باری کا امکان ہے۔
قابل ذکر ہے کہ وادی میں شہنشاہ زمستان چالیس روزہ چلہ کلان بر سر اقتدار ہے اور اس دور حکومت21 دسمبر سے شروع ہو کر 31 جنوری کو اختتام پذیر ہوجاتا ہے۔
اس کے بعد بیس روزہ چلہ خورد تخت نشین ہوجاتا ہے گرچہ اس چلہ کے دوران سردیوں کی شدت کمی واقع ہوجاتی ہے تاہم بھاری برف باری کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جا سکتا ہے۔