سری نگر:جموں وکشمیرکی گرمائی راجدھانی سری نگرمیں اگلے مہینے کی22سے24تاریخ تک منعقدہونے والی بین الااقوامی سطح کی جی 20ٹورازم ورکنگ گروپ کی تیسری میٹنگ کیلئے تیاریاں جاری ہیں ،جسکے تحت سری نگر کوایک ’ورلڈ کلاس سٹی ‘بنانے کیلئے اسمارٹ سٹی پروجیکٹ کے تحت3000کروڑ روپے لاگت والے 80سے زیادہ تعمیراتی ،آرائشی اور تزین کے کام ہاتھ میں لئے گئے ہیں ۔سری نگر میونسپل کارپوریشن کے کمشنر اطہر امین خان،جو اسمارٹ سٹی پروجیکٹ کے نگران بھی ہیں ،نے کہاہے کہ ہمارے پاس سری نگر شہر کے ارد گرد تقریباً 80 پروجیکٹ چل رہے ہیں، یہ پروجیکٹس وسیع پیمانے پر8 موضوعات پر مبنی ہیں۔جے کے این ایس کے پاس دستیاب تفصیلات کے مطابق سال2017میں مرکزی سرکار نے ملک کے100شہروںکواسمارٹ سٹی کے دائرے میں لانے کافیصلہ لیاتھا۔منسٹری آف اربن ڈیولپمنٹ نے اسمارٹ سٹی مشن پر کام شروع کیا ،اور ملک بھر کے100شہروں کواسمارٹ سٹی کے تحت جدیدخطوط پراستوار کرنے کیلئے لاگت کاتخمینہ لگایاگیا۔سری نگر اسمارٹ سٹی پروجیکٹ کے تحت زیر دست لئے جانے والے کاموں پر لاگت کاتخمینہ 3000کروڑ روپے لگایاگیا۔کچھ سال قبل سری نگراسمارٹ سٹی پروجیکٹ پرعمل درآمد کومنظوری دی گئی ،تاہم اس پروجیکٹ کے تحت زیر دست لئے جانے والے کام سال2022کے اوآخر میں شروع کئے گئے ۔اب جبکہ دنیا کے20بااثر ترین اور اقتصادی اعتبار سے20ممالک کے مشترکہ گروپG20کی صدارت بھارت کے پاس ہے تو ملک بھرمیں جی20،2023کے تحت ملک بھرکے مختلف شہروںمیں جی 20کے تحت مختلف پروگرام منعقد ہورہے ہیں ۔مئی2023کی 22سے24تاریخ تک کشمیر جی20کے کچھ اہم پروگراموں اور دنیا بھرکے مندوبین کی میزبانی کرے گا۔22سے24مئی2023کوسری نگرمیں بین الااقوامی سطح کی جی 20ٹورازم ورکنگ گروپ کی تیسری میٹنگ کاانعقاد ہوگا ،جس میں اس گروپ کے ممبر ممالک کے مندوبین شرکت کیلئے واردکشمیر ہونگے ۔جی 20 کے رکن ممالک میں ارجنٹائن، برازیل، کینیڈا، چین، فرانس، جرمنی، انڈونیشیا، اٹلی، جاپان، جنوبی کوریا، روس، سعودی عرب، جنوبی افریقہ، ترکی، میکسیکو، برطانیہ، امریکہ اور یورپی یونین شامل ہیں،جبکہ ہندوستان کے اس بار خصوصی مدعو مہمان ممالک میں بنگلہ دیش، مصر، ماریشس، ہالینڈ، نائجیریا، عمان، سنگاپور، اسپین اور متحدہ عرب امارات شامل ہیں۔حکام نے بتایاکہ سری نگراسمارٹ سٹی پروجیکٹ کے تحت شہر میں3000 کروڑ کی تخمینہ لاگت کے80 سے زیادہ تعمیراتی منصوبے اس وقت چل رہے ہیں۔G20 اجلاس کی تیاری کے لئے جس میں دنیا بھر سے کئی اعلیٰ شخصیات کی آمد متوقع ہے، سری نگر کو عالمی معیار کی ا سمارٹ سٹی میں تبدیل کیا جا رہا ہے۔حکام کے مطابق تین روزہ ایونٹ کے دوران جہاں غور و خوض سری نگر میں کیا جائے گا، وہیں غیر ملکی مندوبین کو بھی گلمرگ کے سکی ریزورٹ کے سیاحتی دورے پر لے جایا جائے گا۔اس وقت تقریباً پورا سری نگر شہرسرنو زیر تعمیر ہے۔ شہر بھر میں80 سے زائد تعمیراتی منصوبوں کے ساتھ، حکام کا خیال ہے کہ سڑکوں، راستوں، سائیکل ٹریکس، تجارتی مراکز اور دیگر سہولیات کی ایک بڑی اصلاح کی جائے گی۔ حکام کا خیال ہے کہ ایک بار جب کام مکمل ہو جائے گا، جو اس ماہ کے آخر تک مکمل ہونے جا رہا ہے، سری نگر مزید سہولیات اور صاف ستھرا ماحول کے ساتھ ایک نئی شکل اختیار کر لے گا۔سری نگر میونسپل کارپوریشن کے کمشنر اطہر امین خان،جو اسمارٹ سٹی پروجیکٹ کے نگران بھی ہیں ،نے کہاہے کہ ہمارے پاس سری نگر شہر کے ارد گرد تقریباً 80 پروجیکٹ چل رہے ہیں، یہ پروجیکٹس وسیع پیمانے پر8 موضوعات پر مبنی ہیں۔انہوںنے کہاکہ دریا ئے جہلم تک رسائی کے تمام راستے تیار کئے جا رہے ہیں۔ کمشنر اطہر امین خان نے کہاکہ ہمیں امید ہے کہ اس مہینے کے آخر تک ریور فرنٹ کے ایک طرف کو مکمل کر لیا جائے گا۔ انہوںنے مزیدکہاکہ شہری ڈیزائن کے مناسب اصول ہیں جن پر ہم عمل کر رہے ہیں، سڑکوں کا ڈیزائن کسی کی خواہشات سے نہیں بلکہ ڈیزائن کے اصول پر عمل کر کے بنایا جا رہا ہے۔ کمشنر اطہر امین خان کاکہناتھاکہ اس کی منطق ہے اور سائنس کام کرتی ہے، سری نگر جیسے شہر کو پیدل چلنے کے قابل شہر ہونا چاہیے، اگر لوگ ڈل جھیل کے قریب نہیں چل سکتے، اگر لوگ لال چوک کے ارد گرد چل کر خریداری نہیں کر سکتے، تو ہم کس طرح کے لال چوک کی بات کر رہے ہیں؟ سری نگر میونسپل کارپوریشن کے کمشنر اطہر امین خان نے کہا کہ ہم نے ڈل جھیل کے اطراف میں بہت زیادہ سرمایہ کاری کی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ سری نگر میں تعمیراتی سرگرمیاں اپریل2023 میں مکمل ہو جائیں گی۔ ان کا اصرار ہے کہ تعمیراتی کام کی وجہ سے آنے والی رکاوٹیں عارضی ہیں۔ سری نگر میونسپل کمشنر اطہر عامر خان نے کہاکہ ہمارا مقصد یہ ہے کہ ہم اپریل2023 میں لال چوک اور دیگر علاقوں میں ان منصوبوں کو مکمل کریں۔ یہ ایک وقتی تکلیف ہے۔ ہم نے سردیوں میں بھی کام نہیں روکا،اور کام شدومد سے جاری رکھاگیاجبکہ اب کام ایک سے زیادہ شفٹوںمیں ہورہاہے ،تاکہ مقررہ وقت کے اندر مکمل ہوسکیں ۔ اطہر امین خان نے دلیل دی کہ شہر میں سڑکوں اور فٹ پاتھوں پر کام انڈین روڈ کانگریس کے معیارات کے تحت کیا جا رہا ہے۔انہوںنے مزیدکہاکہ سڑکوں کے لیے یکسانیت ضروری ہے۔ کوئی سڑک کچھ جگہوں پر چوڑی اور دوسری جگہوں پر تنگ نہیں ہونی چاہیے۔ یہی کیا جا رہا ہے۔ ہم سڑکوں کو یکساں بنا رہے ہیں۔ جہاں بھی ہمیں سڑکوں پر ضرورت سے زیادہ جگہ ملتی ہے، ہم ان جگہوں کو موقع پر موجود پارکنگ سلاٹ میں تبدیل کر دیتے ہیں۔ تمام منصوبوں کو اچھی طرح سے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ کچھ جگہوں پر فٹ پاتھ اتنے اونچے تھے کہ ان پر قدم رکھنا مشکل تھا۔ فٹ پاتھ سڑک سے چھ انچ سے اوپر نہیں ہونا چاہیے۔ یہی ہم کر رہے ہیں۔دریں اثنا، سری نگر میں میٹنگ سے قبل، حکام نے کہا کہ سیکورٹی کے خاطر خواہ انتظامات کئے گئے ہیں اور شہر کو مندوبین کی میزبانی کیلئے تیار کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہوٹل کے عملے، ٹور آپریٹرز اور ایمرجنسی سروس فراہم کرنے والوں کو بھی حساس بنایا جا رہا ہے۔