سری نگر:یو ٹی کے دور دراز علاقوں میں ڈور ٹو ڈور ڈیجیٹل بینکنگ اور مالیاتی خدمات کو فروغ دینے کیلئے لفٹینٹ گورنر منوج سنہا نے آج یہاں جموں اور کشمیر انٹر پرنیور شپ ڈیولپمنٹ انسٹی ٹیوٹ پانپور میں مشن ’’ ایک گرام پنچائت ۔ ایک ڈی آئی جی آئی ۔ پے سخی ‘‘ کا آغاز کیا ۔ ابتدائی طور پر ڈی آئی جی آئی پے کی سہولت یو ٹی کے 2000 دور دراز دیہات میں فراہم کی جائے گی اور پہلے مرحلے میں جموں و کشمیر ڈویژن بھر سے سیلف ہیلپ گروپس کی 80 خواتین کو ڈی آئی جی آئی پے سخیوں کے طور پر منتخب کیا گیا ہے ۔ اس موقعہ پر لیفٹیننٹ گورنر نے جے کے آر ایل ایم کے تحت ڈی آئی جی آئی پے سخیوں میں 80 آدھار قابل ادائیگی نظام ( اے ای پی ) تقسیم کئے ۔ انہوں نے پائیدار زراعت اور لائیو سٹاک منیجمنٹ کے بارے میں کرشی سخیوں اور پشو سخی کیلئے ایک ہفتہ طویل تربیتی پروگرام کا بھی افتتاح کیا ۔ ناری شکتی کی سماجی اور معاشی آزادی کو کسی بھی قوم کی ترقی کی بنیاد قرار دیتے ہوئے لفٹینٹ گورنر نے کہا کہ جموں و کشمیر حکومت نے پورے یو ٹی میں خواتین کی سماجی و اقتصادی ترقی کیلئے ایک عوامی تحریک شروع کی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ترقی کا سفر ڈی آئی جی آئی پے ، کرشی اور پشو سخی کے یہ تین نئے اقدامات خواتین کو بااختیار بنانے کے کئی دیگر پروگراموں جیسے حوصلہ ، تیجسونی ، امید ، رائیز ٹو گیدر خواتین کو بااختیار بنانے اور انہیں یو ٹی میں کلیدی شراکتدار بنانے میں جموں و کشمیر حکومت کی کوششوں کو مزید تیز کریں گے ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ڈی آئی جی آئی پے سخی نے یو ٹی کے سیلف ہیلپ گروپ ( ایس ایچ جی ) ماحولیاتی نظام میں مالی شمولیت متعارف کرائی ہے جس سے دور دراز کے علاقوں میں بھی زیادہ شفافیت کے ساتھ بہت زیادہ ضروری مالی رسائی کے مقامات پیدا ہوئے ہیں ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ رقم جمع کرنے کے علاوہ گاؤں کی آبادی اضافی بینکنگ اور مالیاتی خدمات جیسے پردھان منتری کسان مندھن یوجنا ، کسان کریڈٹ کارڈ کی رجسٹریشن وغیرہ میں بھی فائدہ اٹھا سکتی ہیں ۔ اُنہوں نے اس بات پر زور دیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی جی کی دور اندیشی کوششوں کی وجہ سے ہمارے ملک کی آبادی کا وسیع پسماندہ طبقہ جن دھن ، آدھار اور موبائل کے ذریعے باضابطہ مالیاتی نظام سے جڑا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم وزیر اعظم کے نظریات پر عمل پیرا ہیں اور بینکنگ خدمات کو لوگوں کی دہلیز تک پہنچانے کیلئے نئے ذرایع تشکیل دے رہے ہیں ۔ لفٹینٹ گورنر نے مزید کہا کہ مالی شمولیت کے حصول کی مسلسل کوششوں نے محروم طبقات کو مالی مدد ، پی ایم کسان کے فوائد ، منریگا کے تحت اجرت میں اضافہ کر کے بااختیار بنایا ہے ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے دیہی غیر رسمی شعبے میں خواتین کی شراکت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ کرشی سخی اور پشو سخی جیسے اِقدامات خواتین کو زراعت اور اس سے وابستہ شعبے میں بااِختیار بنانے میں بہت آگے لے جائیں گی۔اُنہوں نے زودیتے ہوئے کہا کہ ایک خاندان ، سماج ، خطے ، ملک ، دُنیا او راِنسانیت کی ترقی خواتین کو بااِختیار بنانے کے بغیر نامکمل ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ یوٹی اِنتظامیہ جموںوکشمیر کی خواتین کے لئے متعدد اہم اِقدامات کر رہی ہے بالخصوص وہ جو دیہی علاقوں میں رہتی ہیں تاکہ اِن کو روزگار کے فائدہ مند کاموں میں شامل کیا جائے۔لیفٹیننٹ گورنر نے اعلان کیا کہ اودھمپور اِنڈسٹریل سٹیٹ میں اَپنی نوعیت کی پہلی وومن اِنڈسٹریل سٹیٹ قائم کی جائے گی جس سے جموںوکشمیر میں وومن انٹر پرینیور ایکو سسٹم کو مزید تقویت ملے گی۔اُنہوں نے مزید کہا کہ زیادہ سے زیادہ خواتین کو کاروباری بننے کی ترغیب دینااور خواتین کی بہتری کے لئے مالی معاونت فراہم کرنا ، جموںوکشمیریوٹی خواتین کو بااِختیار بنانے کے حوالے سے ایک مثال بن رہا ہے ۔اِس موقعہ پر لیفٹیننٹ گورنر نے رورل لائیولی ہڈس مشن جموں وکشمیر کو ہدایت دی کہ وہ ڈی آئی جی آئی ۔پے سخی کو 360°مالیاتی خدمات کے تربیتی کورسوں کی تربیت دیں جو کہ بی ایس اِی کے زیر اِنتظام ہے۔انہوں نے کہا کہ 15 ؍اگست کو ملک نے اپنا 75 واں یوم آزادی بڑے جوش و خروش سے منایا۔ اب اگلے 25 برسوں کا سنہری موقعہ آزادی کی صد سالہ تقریبات کے لئے ہمارے سامنے ہے اور ہمیں صنفی امتیاز کے بغیر ایک مساوی معاشرے کے قیام کے لئے اپنے عزم کو مضبوط بنانا چاہیے۔ اُنہوں نے کہا کہ سماج میں خواتین کو ان کے حقوق دیے جائیں۔اِس موقعہ پر چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے اَپنے خیالات کا اِظہار کرتے ہوئے جموںوکشمیر میں خواتین کو بااختیار بنانے کے حکومتی وژن پر روشنی ڈالی ۔ اُنہوں نے کہاکہ اس کے لئے یوٹی اِنتظامیہ مختلف اقدامات اور کوششیں کر رہی ہے۔ اُنہوں نے ڈی آئی جی آئی پے سخی پر زو ردیا کہ وہ دیہی خواتین میں بیداری پیدا کریں تاکہ مرکزی اور یوٹی سکیموں کے زیادہ سے زیادہ فوائد حاصل کئے جاسکیں۔اُنہوں نے کہا کہ ڈی آئی جی آئی پے سخی کا دیہی خواتین کے خوابوں کو آزاد اور ترقی پسند خواتین بننے میں اہم کردار ہوگا۔اِس سے قبل ڈاکٹر سیّد سحرش اَصغر مشن ڈائریکٹر جے کے آر ایل ایم نے کرشی سخی، پشو سخی اور ڈی آئی جی آئی پے سخی کو بااِختیار بنانے کے اہداف اور منصوبے پر تفصیلی پرزنٹیشن دی۔ اُنہوں نے کہا کہ ’اُمید‘ سکیم کے تحت دیہی خواتین کو بااختیار بنایا جارہا ہے اور وہ کاروباری بن رہی ہیں جو کہ بہت سی دوسری خواتین کو راستہ دکھا رہی ہیں۔جے کے آرایل ایم کے ایڈیشنل مشن ڈائریکٹر رِیاض احمد بیگ نے شکریہ کی تحریک پیش کی۔اِس موقعہ پر پرنسپل سیکرٹری محکمہ دیہی ترقی و پنچایتی راج بپل پاٹھک ، لیفٹیننٹ گورنر کے پرنسپل سیکرٹری نتیشور کمار ، صوبائی کمشنر کشمیر پانڈورانگ کے پولے ، ضلع ترقیاتی کمشنر پلوامہ بصیر الحق چودھری کے علاوہ ایس ایچ جی کے ممبران کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔