سرینگر:امسال وادی کشمیر میں مسلسل خراب موسمی صورتحال کے بیچ گزشتہ کچھ دنوں سے گرمی کی لہر میںکافی اضافہ ہو گیا جس کے نتیجے میں لوگوں کو کافی مشکلات کا سامنا ہے ۔سوموار کو ایک مرتبہ پھر لوگوں کو شدید گرمی سے کوئی راحت نہیںملی اور مسلسل دوسرے روز بھی درجہ حرارت 30ڈگری عبور کر گیا ۔اس دوران محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ وادی کشمیر میں مستقبل قریب میں بارشوں ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے تاہم 8جون سے موسمی صورتحال میں تبدیلی کا امکان ہے اور بارشیںہو سکتی ہے ۔ جس سے لوگوں کو گرمی کی شدید لہر سے راحت ملے گی۔ادھر گرمی کی تپش سے بچنے کیلئے شہر سرینگر کے ساتھ ساتھ وادی کے شمال و جنوب میں نوجوان مختلف ندی نالوں اور دریائوں میں چھلانگیں لگا کر اپنے آپ کو ٹھنڈا کر کے راحت محسوس کی جس دورا ن سینکڑوں نوجوانوں نے شہر آفاق جھیل ڈل کے مختلف حصوں پر تیراکی کا مزہ لیا۔سی این آئی کے مطابق جہاں ماہ جون میں درجہ حرارت میں اضافہ کے نتیجے میں پائی جانے والی شدید گرمی کی وجہ سے اہل وادی کیلئے رات دن تکلیف دہ ثابت ہو رہے ہیں وہیں گرمی میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے جس کی ایک کڑی کے تحت سرینگر میں بدھ کا سب سے گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا ۔ سوموار کو دن بھر شدید گرمی کی لہر جاری رہی جس دوران درجہ حرارت31ڈگری سیلشس ریکارڈ کیا گیا ۔ محکمہ موسمیات کے مطابق سرینگر میں سوموار کو دن کا درجہ حرارت 31ڈگری ریکارڈ کیا گیا جو امسال سب سے زیادہ درجہ حرارت ہے ۔محکمہ موسمیات کے مطابق جموں میں بھی گرمی کی شدید لہر جاری ہے اور سوموارکو جموں میں بھی 42ڈگری سیلشس ریکار ڈ کیا گیا ۔ محکمہ کے مطابق وادی کشمیر میں آئندہ چند دونوں میں موسم میں تبدیلی آنے کے امکانات نہیں ہے اور مجموعی طور پر موسم خشک ہی رہیگا ۔تاہم انہوں نے اس بات کے امکانات ظاہر کئے ہیں کہ گرمی کی شدت میں کمی آسکتی ہے ۔کیونکہ 8جون سے بارشیں ہوسکتی ہے ۔ اسی دوران شدت گرمی کی تپیش سے بچنے کیلئے نوجوانوں کی طرف سے ندی نالوں اور دیائوں کا رخ کیا جاتا ہے اور گرمی سے راحت پانے کیلئے وہ تیراکی کا بھی مزہ لیں رہے ہیں ۔ ادھر جموں میں بھی تپیش کی گرمی بدستور جاری ہے اور سوموار کا دن جموں میں رواں سال کا سب سے گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا ۔ محکمہ موسمیات کی طرف سے جاری ایک بیان کے مطابق جموں میں سوموار کو رواں سال کا سب سے زیادہ گرم دن ریکارڈ کیا گیا اور درجہ حرارت 42ڈگری سیلشس ریکارڈ کیا گیا ۔