سری نگر:آج دنیا بھر کے کئی خطوں ،ملکوں اورعلاقوں کی طرح جموں وکشمیرمیں بھی عیدالاضحی کی تقریب سعید روایتی مذہبی عقیدت وحترام کیساتھ منائی جائیگی ۔تاہم سال2020کے اوئل سے دنیابھرمیں چار لاکھ سے زیادہ انسانوں کی موت کاسبب بننے والے عالمگیروائرس کورونایا کووڈ19کے سایے میں امسال بھی عیدالاضحیٰ کی تقریب سعید پوری احتیاط اورکچھ لازمی پابندیوں کیساتھ منائی جارہی ہے ،اوریہ مسلسل چوتھی عید ہے ،جب عیدگاہوں ،درگاہوں یابڑی جامع مساجد میں روایتی عید اجتماعات کااہتمام نہیں کیا جائیگا۔جے کے این ایس کے مطابق جموں وکشمیرکی انتظامیہ نے کوروناکی دوسری لہر کے چلتے اورممکنہ تیسری لہر پھوٹ پڑنے کے خدشات وخطرات کے باعث عیدالاضحی کی تقریب سعید کے موقعہ پر احتیاطی تدابیر اختیار کرنے اورکورونا کے مناسب سلوک یارویہ کوملحوظ نظررکھنے کی ہدایت جاری کردی ہے۔صوبائی کمشنر کشمیر پی کے پولے نے دوروز قبل یہ واضح کردیاکہ عیدالاضحی کے موقعہ پر بڑے عیداجتماعات کی اجازت نہیں ہوگی ،تاہم لوگ نزدیکی مساجد میں جمع ہوکر لازمی سماجی دوری اورجسمانی فاصلے قائم رکھنے کیساتھ ساتھ کورونا کے مناسب سلوک کوملحوظ نظررکھ کر نماز عیدباجماعت اداکرسکتے ہیں ۔تاہم انہوں نے ساتھ ہی کہاکہ اس دوران مساجد کمیٹیوں کی ذمہ داری ہوگی کہ وہ مساجدمیں تمام لازمی احتیاطی تدابیر اوراصولوں کی پابندی کویقینی بنائیں ۔اُدھر صوبائی کمشنر جموں نے بھی جموں صوبہ کیلئے اسی طرح کی ہدایات جاری کردی ہیں ۔خیال رہے کورونا کی دوسری لہر نے جموں وکشمیرمیں بھی مئی اورجون کے مہینوںمیں اودھم مچادی تھی اورپہلی لہرکے مقابلے میں کہیں زیادہ اموات ہوئیں اورکہیں زیادہ نئے مثبت کیس درج ہوئے ۔تاہم رواں ماہ کے اوئل سے یومیہ اموات اورکیسوں کی تعدادمیں بتدریج کمی آئی ہے لیکن ماہرین نے ماہ اگست میں کوروناکی تیسری لہر کے پھوٹ پڑنے کااندیشہ ظاہر کیا ہے ،اسلئے جموں وکشمیرکی انتظامیہ کوئی خطرہ مول لینا نہیں چاہتی ہے ۔دریں اثناء انتظامیہ اورصوبائی کمشنروں کی ہدایات کے تحت جموں وکشمیر کے تمام بیس اضلاع کے ڈپٹی کمشنروںنے اپنے اپنے طورپراعیدکے حوالے سے ہدایات جاری کردی ہیں ۔ضلع ترقیاتی کمشنروںنے لوگوںسے کہاہے کہ عید کے روایتی بڑے اجتماعات کی اجازت نہیں ہوگی ،تاہم لوگ نزدیکی مساجدمیں نماز عید مقررہ احتیاطی تدابیر ورہنما اصولوں کے تحت ادا کرسکتے ہیں ۔ڈپٹی کمشنروں نے کہاہے کہ لوگ سماجی دوری ،جسمانی فاصلہ قائم رکھ کرنیز کورونا کے مناسب سلوک کوملحوظ نظررکھ کر نماز عیدباجماعت اداکرسکتے ہیں ۔ضلعی ترقیاتی کمشنروں نے واضح کیاکہ لوگ عیدالاضحی کوعلی الصبح ساڑھے سات بجے سے پہلے پہلے نماز عید نزدیکی مساجدمیں باجماعت اداکرسکتے ہیں ۔انتظامیہ کی اسی ہدایت کوملحوظ نظر رکھتے ہوئے کشمیروادی اورجموں صوبہ کے سبھی بیس اضلاع میں قائم مساجد ومحلہ کمیٹیوں نے یہ فیصلہ لیاہے کہ نماز عید تمام احتیاطی تدابیراورمقررہ رہنما اصولوں کے تحت علی الصبح اداکی جائیگی ،اوراس سلسلے میں مساجد ،خانقاہوں ،درگاہوں اوردینی مدارس کے منتظمین کی جانب سے نماز عید کے اوقات کار جاری کئے گئے ہیں ۔انشاء اللہ آج دنیا بھر کے کئی خطوں ،ملکوں اورعلاقوں کی طرح جموں وکشمیرمیں بھی عیدالاضحی کی تقریب سعید روایتی مذہبی عقیدت وحترام کیساتھ منائی جائیگی ۔