سرینگر:سرینگر جموں شاہراہ پر میر بازار کولگام کے نزدیک بی ایس ایف کانوائی پر جنگجویانہ حملے کے بعد فوج و فورسز اور جنگجوئوں کے مابین مسلح جھڑپ میں لشکر طیبہ سے وابستہ غیر ملکی جنگجو جاںبحق ہو گیا جبکہ طرفین کے مابین گولیوںکے تبادلے میں دو فورسز اہلکار اور دو عام شہری زخمی ہو گئے اور ایک عمارت کو نقصان پہنچ گیا ۔ آئی جی پی کشمیر نے جھڑپ میں غیر ملکی جنگجو کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مہلوک جنگجو سے جنگی ہتھیار بر آمد کر لئے گئے ہیں جس سے یہ عیاں ہوتا ہے کہ جنگجو 15اگست کے پیش نظر ایک بڑے حملے کے منصوبے میں تھے ۔ سی این آئی کے مطابق کولگا م کے میر بازار علاقے میں جمعرات کو اس وقت گولیوں کی آواز سے سنسنی پھیل گئی جب مسلح جنگجوئوںنے شاہراہ پر بی ایس ایف کانوائی کو نشانہ بنا کر حملہ کیا ۔ معلوم ہوا ہے کہ سرینگر جموں شاہراہ پر بی ایس ایف کانوائی جا رہی تھی اور جونہی وہ میر بازار کولگام کے نزدیک پہنچ گئی تو وہاں پہلے سے ہی گھات لگائے بیٹھے جنگجوئوں نے کانوائی پر فائرنگ کی ۔ فائرنگ کے ساتھ ہی کانوائی میں شامل اہلکاروں نے بھی جوابی کارروائی کی تاہم طرفین کے مابین گولیوںکے تبادلے کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع موصول نہیںہوئی ۔ اسی دوران جونہی فائرنگ واقعہ پیش آیا تو وہاں پولیس و سیکورٹی فورسز کی اضافی نفری پہنچ گئی جنہوں نے پورے علاقے کو محاصرے میںلیا اور وہاں تلاشی کارورائی شروع کر دی جس دوران دونوں حملہ آور جنگجو محاصرے میںپھنس گئے اور وہاں دو بدد جھڑپ ہوئی ۔ پولیس ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ جنگجوئوں نے نزدیکی ایک عمارت میںپنا ہ لی جس کے بعد آپریشن شروع کر دیا گیا اور طرفین کے مابین ابتدائی گولی باری میں دو فورسز اہلکار اور دو عام شہری زخمی ہو گئے ۔ پولیس کا کہنا تھا کہ جھڑپ کی شروعات کے ساتھ ہی آپریشن کو کچھ دیر تک معطل کیا گیا اور اس دوران وہاں نزدیکی مکانات میں مقیم لوگوں کو بحافظت نکلا گیا ۔ انہوں نے بتایا کہ عمارت میں محصور جنگجوئوں کو خود سپردگی کی پیشکش بھی کی گئی تاہم انہوں نے پیشکش ٹھکرادی جس کے بعد آپریشن دوبارہ شروع کر دیا گیا اور جونہی گولیوںکا تبادلہ تھم گیا تو جھڑپ کے مقام سے ایک جنگجو کی نعش بر آمد کر لی گئی جس کی شناخت عثمان ساکنہ پاکستان کے بطور ہوئی اور وہ عسکری تنظیم لشکر طیبہ سے تھا ۔پولیس ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ مہلوک جنگجوئوں سے جنگی ہتھیار بر آمد کر لئے گئے جبکہ جھڑپ میں جنگجوئوں نے دو ڈرونوں کو بھی تباہ کر دیا ۔ آئی جی پی کشمیر وجے کمار نے دعویٰ کیا کہ جھڑپ میںایک غیر ملکی عسکریت پسند ہلاک کیا گیا ہے جب کہ دوسرا فرار ہونے میں کامیاب ہوا۔وجے کمار کا کہنا ہے کہ "ہلاک شدہ عسکریت پسند بی ایس ایف قافلے پر حملہ کرنے کے بعد ایک عمارت میں چھپا ہوا تھا۔ پوری رات دونوں طرف سے گولیوں کا تبادلہ جاری رہا اور صبح سویرے سیکورٹی فورسز نے عثمان نامی ایک غیر ملکی عسکریت پسند کو ہلاک کیا ہے۔ آئی جی پی کے مطابق ہلاک شدہ عسکریت پسند لشکر طیبہ عسکری تنظیم سے منسلک تھا اور گزشتہ 6 مہینوں سے وادی میں سرگرم تھا۔”کولگام تصادم ختم ایک عسکریت پسند ہلاکوجے کمار کا مزید کہنا ہے کہ "عثمان ایک خطرناک عسکریت پسند تھا اور سکیورٹی فورسز پر بڑا حملے کرنے کی فراق میں تھا۔ "انسپکٹر جنرل اور پولیس (کشمیر) وجے کمار نے کہا کہ ہلاک شدہ عسکریت پسند کے قبضہ سے ایک اے کے 47 رائفل، چار میگزین، چند گرینیڈ اور ایک آر پی جی لانچر برآمد کیا گیا ہے۔اْن کا کہنا ہے کہ ہمیں پہلے سے اطلاع موصول ہوئی تھی کہ قومی شاہراہ پر عسکریت پسند حملے کر سکتے ہیں۔ سکیورٹی فورسز کی مستعدی کی وجہ سے ہی جلد جوابی کارروائی کی گئی اور عسکریت پسندوں کو فرار ہونے کا موقع نہیں دیا گیا اور پھر تصادم شروع ہو۔انہوں نے کہا’’ کولگام میر بازار آپریشن اختتام کو پہنچ گیا،یوم آزادی سے قبل قومی شاہراہ پر ایک بہت بڑے سانحہ کو ٹالا گیا ہے، شاہراہ کو ٹریفک کیلئے بحال کیا جارہا ہے‘‘۔