نئی دہلی: دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے کہا کہ پلا فلڈ پلین پروجیکٹ جسے قومی راجدھانی میں پانی کی قلت سے نمٹنے اور 24 گھنٹے پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے شروع کیا گیا ہے جس کی وجہ سے زیر زمین پانی کی سطح میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔مسٹر سسودیا نے جمعرات کو محکمہ آبپاشی اور فلڈ کنٹرول کے اعلیٰ افسران کے ساتھ میٹنگ کی۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت یہ منصوبہ 40 ایکڑ پر پھیلا ہوا ہے، جس میں سے 26 ایکڑ میں ایک تالاب بنایا گیا ہے جہاں سیلاب کا پانی ذخیرہ کیا جاتا ہے، جسے دہلی میں زیر زمین پانی کی سطح کو بلند کرنے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ دہلی جل بورڈ کے مطابق 2020 اور 2021 میں مانسون سے پہلے اور مانسون کے موسم کے دوران یہ پتہ چلا کہ اس پروجیکٹ کی وجہ سے زمینی پانی ری چارج ہو رہا ہے اور یمنا ندی سے شہر کی طرف بڑھ رہا ہے، جس کی وجہ سے دہلی کے زیر زمین پانی کی سطح بہترہورہی ہے۔انہوں نے کہا کہ راجدھانی سے گزرنے والی یمنا ندی میں تقریباً ہر سال مانسون کے دوران سیلاب آجاتا ہے، جس میں کروڑوں لیٹر پانی جمنا سے گزرتا تھا۔ ایسے میں کیجریوال حکومت نے تین سال پہلے یمنا ندی کے قریب سیلابی میدان میں ماحول دوست پلا پروجیکٹ شروع کیا تھا تاکہ مانسون کے موسم میں دریا سے گزرنے والے اس اضافی سیلابی پانی کو جمع کیا جاسکے۔ اس کے تحت 26 ایکڑ کا تالاب بنایا گیا، جہاں سیلابی پانی ذخیرہ کیا جاتا ہے۔ اس کا استعمال دارالحکومت میں زیر زمین پانی کو بڑھانے کے لیے کیا جا رہا ہے۔ زیر زمین پانی کی سطح میں اضافے کی پیمائش کے لیے 33 پیزو میٹر بھی نصب کیے گئے ہیں۔ پلا فلڈ پلین پروجیکٹ کا بنیادی مقصد سیلابی پانی کو ذخیرہ کرنا ہے تاکہ اس جمع ہونے والے پانی کو پورے سال زیر زمین پانی کی سطح کو بہتر بنانے کے لیے استعمال کیا جا سکے۔ اس منصوبے کے کامیاب نتائج دیکھنے کو ملے ہیں جس سے ثابت ہوتا ہے کہ اس منصوبے سے زیر زمین پانی تیزی سے ری چارج ہو رہا ہے۔(یو این آئی)