ماسکو، 09 جولائی (یو این آئی/اسپوتنک) افغانستان سے غیر ملکی فوجیوں کی واپسی کے درمیان پیدا شدہ صورتحال پر مذاکرے کے لیے افغانستان اور شنگھائی کوآپریشن آرگنائیزیشن (ایس سی او) کے وزرائے خارجہ کے درمیان اگلے بدھ کو تاجکستان کے دارالحکومت دوشانبے میں ایک میٹنگ ہوگی۔روسی وزارت خارجہ کے ترجمان ماریا زخارووا نے صحافیوں کو بتایا کہ ایس سی او-افغانستان رابطہ گروہ کی ایک میٹنگ 14 جولائی کو ہوگی۔ روسی وزارت خارجہ سرگیئی لاورف اس میں حصہ لیں گے۔ وزارت خارجہ کے سربراہ بین الاقوامی اور علاقائی مسائل پر تفصیلی مذاکرہ کریں گے اور یقینی طور پر ترجیح پر توجہ دیں گے۔ افغانستان سے غیر ملکی افواج کی واپسی کے تناظر میں ملک کی صورتحال پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔افغانستان، سرکاری افواج اور طالبان (روس میں ممنوع) کے مابین ٹکراؤ میں پھنسا ہوا ہے جنہوں نے دیہی خطوں میں اہم علاقوں پر قبضہ کر لیا ہے اور بڑے شہروں کے خلاف حملہ انگیز مہم شروع کر دی ہے۔ یہاں غیر ملکی فوجیوں کی واپسی مکمل ہونے کے قریب پہنچنے کے ساتھ ہی کشیدگی بڑھ گئی ہے۔حالیہ دنوں میں طالبان سے بچ کر ہزاروں افغان فوجی ہمسایہ ملک تاجکستان بھاگ گئے ہیں۔ طالبان نے افغان-تاجک سرحد پر 70 فیصد سے زیادہ حصے پر قبضہ کر لیا ہے۔ افغانستان کے ساتھ سرحد کی شراکت کرنے والے ازبکستان نے سرحد پار کرنے کی کوشش کرنے والے افغان فوجیوں کو قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے۔کلیکٹیو سکیورٹی ٹریٹی آرگنائیزیشن (سی ایس ٹی او) میں تاجکستان کے نمائندے خسان سلطانوو نے تنظیم کی اسٹینڈنگ کونسل کی میٹنگ میں کہا کہ دوشانبے کے لیے تنہا افغانستان سے آنے والے چیلنجز کا سامنا کرنا مشکل ہوگا اس لیے اس نے سی ایس ٹی او کے اپنے حلیف ممالک سے مدد مانگی ہے۔