کراچی۔22؍ جنوری۔
۔ پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان نے ہفتے کے روز معزول وزیراعظم نواز شریف کو پاناما پیپرز کیس میں نااہل قرار دینے کا الزام سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ پر ڈال دیا۔بول نیوز پر ایک انٹرویو کے دوران، سابق وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح دو جنرل باجوہ تھے – ایک توسیع سے پہلے اور دوسرا اس کے بعد۔ پی ٹی آئی کے سربراہ نے کہا کہ ‘ انہوں نے (باجوہ)دو بریگیڈیئر بھیجے جنہوں نے ثابت کیا کہ نواز شریف پاناما کیس میں ملوث ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ نواز باجوہ کو معاف نہیں کر رہا۔ خان نے مزید کہا کہ سابق آرمی چیف اور تمام ایجنسیاں میڈیا اور ان کے حکومتی ارکان کو بتاتی تھیں کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے رہنما کتنے کرپٹ ہیں۔”پھر انہوں نے انہی لوگوں کو ہم پر مسلط کر دیا۔”اپنے خلاف توشہ خانہ کیس پر تبصرہ کرتے ہوئے، پی ٹی آئی کے سربراہ نے کہا کہ حکومت اور "ہینڈلرز” نے بغیر کسی وجہ کے اس سے بڑا سودا کیا۔ جب عدالت عظمیٰ نے ملک کی آزادی کے بعد سے موصول ہونے والے تمام تحائف کی تفصیلات طلب کی تھیں تو انہوں نے توشہ خانہ کے تحائف کو "ریاستی راز” قرار دینے پر حکومت پر تنقید کی۔یہ پوچھے جانے پر کہ شریف کو جانے کی اجازت کیوں دی گئی، عمران نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے سپریمو کی میڈیکل رپورٹس میں ہیرا پھیری کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ "گہری ریاست کی طاقت کی حد کا تصور کریں۔کراچی میں بلدیاتی انتخابات میں کس طرح دھاندلی ہوئی اس کے بارے میں بات کرتے ہوئے، عمران نے پیپلز پارٹی کی جانب سے مقامی پولیس، انتظامیہ اور الیکشن کمیشن کے ساتھ مل کر انتخابات چرانے کے لیے استعمال کیے گئے ہتھکنڈوں کی مذمت کی۔