نئی دلی۔ 22؍ مارچ//
یہ ہماری حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے سرکاری ملازمین، پنشنرز اور ان کے زیر کفالت افراد کے لیے صحت کی معیاری خدمات اور بہبود فراہم کرے ۔ صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے یہ بات آج مرکزی وزیر مملکت برائے صحت اور خاندانی بہبود ڈاکٹر پروین پوار بھارتی کی موجودگی میں شمباجی نگر، مہاراشٹر اور کوئمبٹور، تمل ناڈو میں سی جی ایچ ایسصحت اور بہبود کے مراکز کا عملی طور پر افتتاح کرتےہوئے کہی۔ اس موقع پر حکومت مہاراشٹر کے تعاون اور او بی سی بہبود کے وزیر جناب اتل موریشور سیو، ممبر پارلیمنٹ جناب پی آر نٹراجن، ممبر پارلیمنٹ جناب سید امتیاز جلیل، کوئمبٹور ساؤتھ سے ایم ایل اے مسز وناتھی سری نواسن بھی اس موقع پر موجود تھے۔تقریب میں اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے، ڈاکٹر منڈاویہ نے کہا کہ دو صحت و بہبود کے مراکز مہاراشٹر اور تمل ناڈو کے لوگوں کو اچھی طبی سہولیات فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کریں گے۔ شمبھاجی نگر اور کوئمبٹور میں صحت و بہبود کے مراکز کھولنے پر استفادہ کنندگان کو مبارکباد دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ "یہ ہماری حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے سی جی ایچ ایس ملازمین، پنشنرز اور ان کے زیر کفالت افراد کے لیے معیاری صحت کی دیکھ بھال کی خدمات اور بہبود فراہم کرے۔مرکزی وزیر صحت نے مزید کہا کہ یہ مراکز طبی خدمات کے حصول میں آسانی کو بڑھانے میں مدد کریں گے۔ انہوں نے روشنی ڈالی کہ سی جی ایچ ایس سنٹرز کی تعداد 2014 میں 25 سے بڑھ کر آج 79 ہو گئی ہے۔ یہ کمیونٹی کے قریب آسانی سے قابل رسائی صحت کی دیکھ بھال کی خدمات فراہم کرنے کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ویژن کے مطابق ہے۔مرکزی وزارت صحت کی طرف سے سی جی ایچ ایس سے مستفید ہونے والوں کے لیے اٹھائے گئے مختلف اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے، ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے کہا کہ مرکزی وزارت صحت کئی محاذوں پر مشن موڈ میں کام کر رہی ہے تاکہ سی جی ایچ ایس کے ذریعے اس کے مستفیدین کی شکایات کے ازالے کے لیے روزانہ کی نگرانی، معاوضے کے ازالے اور توسیع کے ذریعے خدمات کو بہتر بنایا جا سکے۔ پرائیویٹ ہسپتالوں کے نیٹ ورک اور بہت سے دوسرے اقدامات نے فوری معاوضہ اور اس طرح کے معاملات کے زیر التواء میں کمی کی بنیاد رکھی ہے۔ اس عرصے کے دوران، سی جی ایچ ایس نے صحت کے شعبے میں ہونے والی پیش رفت جیسے خدمات کی ڈیجیٹلائزیشن کے ساتھ رفتار برقرار رکھنے کے لیے بہت سی تبدیلیاں کی ہیں۔ آج تمام شہریوں کو سستی اور بہتر معیار کی دوائیں فراہم کرکے لوگوں کی بہتری کے لیے 9100 سے زیادہ جن اوشدھی کیندر موجود ہیں۔