مانیٹرنگ//
نئی دلی۔ 18؍ اپریل//جن اوشدھی کیندر کے دورے نے منگل کو یہاں وزیر صحت منسکھ منڈاویہ کے ساتھ جی 20 ہیلتھ ورکنگ گروپ کی میٹنگ میں مندوبین کی دلچسپی کو بڑھاوا دیا اور کہا کہ ان میں سے کچھ نے اپنے ملک میں اس کی تقلید کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے جس کے لیے ہندوستان ہر ممکن مدد فراہم کرے گا۔ منڈاویہ، جو جن اوشدھی کیندر میں 10 مندوبین کو لے کر گئے، انہیں بتایا کہ کس طرح پردھان منتری بھارتیہ جنو شدھی پریوجنا ملک کے ہر کونے میں لوگوں کے لیے معیاری اور سستی ادویات تک رسائی کو یقینی بناتی ہے۔اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ہندوستان نے کبھی بھی صحت کو تجارت سے نہیں جوڑا، مرکزی وزیر صحت نے کہا کہ ملک میں 9,500 سے زیادہ جن اوشدھی کیندر کام کر رہے ہیں۔ جی 20 ہیلتھ ورکنگ گروپ میٹنگ میں آنے والے مندوبین نے جن اوشدھی کیندر کا دورہ کیا اور اس عوامی بہبود کے پروجیکٹ کے بارے میں تفصیلی جانکاری حاصل کی۔ ان میں سے کچھ اس اسکیم کو اپنے ملک میں بھی نافذ کرنا چاہتے ہیں۔ بھارت اس سلسلے میں انہیں ہر ممکن مدد فراہم کرے گا۔پناجی میں جن اوشدھی کیندر کے انچارج ونود مینن نے کہا کہ مندوبین ان سے پورے عمل کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں — مینوفیکچرنگ سے لے کر ہندوستان کے تمام مراکز میں ادویات کی تقسیم تک۔ ”وہ جاننا چاہتے تھے کہ حکومت کی طرف سے ادویات کہاں سے منگوائی جاتی ہیں یا تیار کی جاتی ہیں اور یہ مختلف مراکز تک کیسے پہنچائی جاتی ہیں۔ وہ اس سافٹ ویئر میں بھی دلچسپی رکھتے تھے جس کے ذریعے ادویات کے اسٹاک اور فروخت کا پتہ لگایا جاتا ہے۔نائیجیریا کے ایک مندوب نے کہا، ”میرے خیال میں یہ ایک شاندار اقدام ہے کہ حکومت یہ سوچ رہی ہے کہ صحت کی دیکھ بھال کو عام لوگوں کے قریب کیسے لایا جائے اور اسے مزید سستی بنایا جائے۔ آبادی کو صحت مند زندگی گزارنے میں مدد کرنے کے لیے یہ ایک قابل تعریف اقدام ہے۔ اس کی تقلید دوسرے ممالک میں کی جا سکتی ہے۔ ہم یہ خیال لیں گے اور اپنے ملک واپس جائیں گے اور شاید دیکھیں گے کہ ہم اپنے صحت کی دیکھ بھال کے نظام میں اس طرح کی چیز کو کیسے نافذ کر سکتے ہیں۔بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن سے تعلق رکھنے والی ٹریسی جولی میکنیل نے پردھان منتری بھارتیہ جنو شدھی پریوجنا کو ایک ’’متاثر کن‘‘ پہل قرار دیا اور کہا کہ یہ ایک ایسا ماڈل ہے جسے دوسرے ممالک میں دوائیوں کو سستی اور لوگوں کے لیے قابل رسائی بنانے کے لیے نقل کیا جا سکتا ہے۔ وزیر صحت منڈاویہ نے مندوبین کے ساتھ کورلیم میں صحت اور تندرستی کے مرکز کا بھی دورہ کیا جہاں انہوں نے تپ دق کے مریضوں میں نیوٹریشن کٹس تقسیم کیں۔ مرکزی وزیر مملکت برائے صحت بھارتی پروین پوار، جو ان کے ساتھ تھیں، نے راشٹریہ بال سوستھیا کاریاکرم کے تحت بچوں میں چشمے تقسیم کیے۔