مانیٹرنگ//
نئی دلی۔ 19؍ اپریل:سال 2023 کی پہلی آرمی کمانڈرز کانفرنس، 17 اپریل 2023 کو ایک ہائبرڈ فارمیٹ میں شروع ہوئی۔ تقریب کے دوران، ہندوستانی فوج کی اعلیٰ قیادت موجودہ سیکورٹی کے تمام پہلوؤں، سرحدوں کے ساتھ ساتھ اور اندرونی علاقوں کی صورت حال اور چیلنجوں کے بارے میں جامع طور پر غور کر رہی ہے۔ اس کے علاوہ، کانفرنس تنظیمی تنظیم نو، لاجسٹکس، انتظامیہ اور انسانی وسائل کے انتظام سے متعلق امور پر بھی توجہ مرکوز کر رہی ہے۔ کانفرنس کے تیسرے دن کی خاص بات عزت مآب رکشا منتری جناب راج ناتھ سنگھ کا ہندوستانی فوج کی سینئر قیادت سے خطاب تھا، جس سے پہلے "قوم کی تعمیر میں مصنوعی ذہانت کی شراکت” پر ایک مختصر خطاب کیا گیا۔رکشا منتری نے ہندوستانی فوج میں اربوں سے زیادہ شہریوں کے اعتماد کو ملک کی سب سے قابل اعتماد اور متاثر کن تنظیموں میں سے ایک کے طور پر دہرایا۔ انہوں نے ہماری سرحدوں کی حفاظت اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فوج کے شاندار کردار پر روشنی ڈالی اور جب بھی مطالبہ کیا گیا تو سول انتظامیہ کو مدد فراہم کی۔ رکشا منتری نے یہ بھی تبصرہ کیا کہ "ملک میں مستحکم اندرونی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لئے سیکورٹی، ایچ اے ڈی آر، طبی امداد سے لے کر ہر شعبے میں فوج کا تعاون قابل تعریف ہے۔ ہندوستانی فوج کا کردار قوم کی تعمیر کے ساتھ ساتھ مجموعی قومی ترقی میں بھی بہت اہم ہے۔ انہوں نے آرمی کمانڈر کانفرنس میں شرکت پر خوشی کا اظہار کیا اور قوم اور وزیر اعظم کے ’دفاع اور سلامتی‘ کے وژن کو کامیابی سے آگے بڑھانے پر فوج کی قیادت کو سراہا۔عزت مآب رکشا منتری نے موجودہ پیچیدہ عالمی صورتحال پر زور دیا جو عالمی سطح پر ہر ایک کو متاثر کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ "غیر روایتی اور غیر متناسب جنگیں، بشمول ہائبرڈ جنگ مستقبل کی روایتی جنگوں کا حصہ ہوں گی۔ سائبر، معلومات، مواصلات، تجارت اور مالیات سبھی مستقبل کے تنازعات کا ایک لازم و ملزوم حصہ بن چکے ہیں۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ مسلح افواج کو منصوبہ بندی اور حکمت عملی بناتے وقت ان تمام پہلوؤں کو مدنظر رکھنا ہو گا۔