مانیٹرنگ//
نئی دلی۔ 19؍ اپریل :زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج سڈ ٹریس ایبلٹی، توثیق اور ہولیسٹک انوینٹری( SATHI ) پورٹل اور موبائل ایپ کا آغاز کیا، جو کہ بیج کی پیداوار، معیار کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا بیجوں کی سراغ رسانی، تصدیق اور انوینٹری کے لیے ایک مرکزی آن لائن نظام ہے۔ اسے این آئی سی نے زراعت اور کسانوں کی بہبود کی مرکزی وزارت کے ساتھ مل کر ’اتم بیج – سمردھ کسان‘ کے تھیم پر تیار کیا ہے۔ اس موقع پر جناب تومر نے کہا کہ حکومت ہند مختلف اسکیموں اور پروگراموں کے ذریعے زراعت کے شعبے کو درپیش چیلنجوں اور مشکلات پر قابو پانے کی مسلسل کوشش کر رہی ہے۔ ساتھی پورٹل اس سمت میں ایک اہم قدم ہے۔ جب نچلی سطح تک اس کا استعمال شروع ہو جائے گا تو یہ زراعت کے شعبے میں ایک انقلابی قدم ثابت ہو گا۔مہمان خصوصی مرکزی وزیر جناب تومر نے کہا کہ زراعت ہندوستان کے لیے بہت اہمیت کی حامل ہے۔ بدلتے حالات میں یہ اہمیت بڑھ گئی ہے۔ پہلے ہمارا مقصد صرف زراعت میں اپنی ضروریات پوری کرنا تھا لیکن اس وقت دنیا کی توقعات بھارت سے بھی بڑھ رہی ہیں۔ ایسی صورت حال میں، یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم زراعت، موسمیاتی تبدیلی وغیرہ کے تمام چیلنجوں سے نمٹتے ہوئے دنیا کو کھانا کھلانے میں مدد کریں۔ شری تومر نے کہا کہ زراعت میں بیج، کیڑے مار ادویات، کھاد اور آبپاشی کا بڑا کردار ہے۔ کم معیار یا جعلی بیج زراعت کی ترقی کو متاثر کرتے ہیں۔ اس سے کسانوں کا نقصان ہوتا ہے، اس سے ملک کی زرعی پیداوار بھی متاثر ہوتی ہے۔ وقتاً فوقتاً کہا جاتا رہا ہے کہ ہمیں ایسا نظام وضع کرنا چاہیے تاکہ جعلی بیجوں کی مارکیٹ کی جانچ ہو اور معیاری بیج کسانوں تک پہنچیں، اس کے لیے آج ساتھیپورٹل کا آغاز کیا گیا ہے۔ موسمیاتی تبدیلیوں کے اس دور میں کیڑوں کی نت نئی اقسام فصلوں کو متاثر کر رہی ہیں جس پر زرعی سائنسدانوں کو اپنی تحقیق پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے تاکہ اس لعنت کو ختم کیا جا سکے۔ اگر ہم اس نقصان کو بچانے میں کامیاب ہو جائیں تو ہم پوری زرعی پیداوار کا 20 فیصد بچا سکتے ہیں۔