مانیٹرنگ//
بروسلز۔ 17؍ مئی//کامرس اور صنعت، ٹیکسٹائل، صارفین کے امور، خوراک اور عوامی تقسیم کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے کہا کہ ہندوستان-یورپی یونین ایف ٹی اے گفت و شنید اچھی طرح آگے بڑھ رہی ہے۔ جناب گوئل نے کہا کہ ٹی ٹی سی مددگار ہے کیونکہ یہ ایف ٹی اے مذاکرات کی تکمیل کر رہا ہے اور ایف ٹی اے ہندوستان اور یورپی یونین کے تعلقات کو اس صدی کی اہم شراکت داری بنائے گا۔ جناب پیوش گوئل نے کہا کہ ہندوستان کاربن بارڈر ایڈجسٹمنٹ میکانزم (CBAM) پریوروپین یونین کے ساتھ مشغول ہے کیونکہ یہ یوروپین یونین کا مقصد تجارت میں رکاوٹ پیدا کرنا نہیں ہے بلکہ اجتماعی کوششوں کے حصے کے طور پر پائیداری کی طرف آگے بڑھنے کا راستہ تلاش کرنا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان اور یورپی یونین سی بی اے ایم کے مسئلے کا صحیح حل تلاش کرنے کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔ جناب گوئل نے کہا کہ ہندوستان کے ٹیرف کو اکثر غلط سمجھا جاتا ہے کہ وہ زیادہ تر اشیاء، خام مال، انٹرمیڈیٹس پر بہت زیادہ ہیں لیکن حقیقت میں ڈیوٹیاں بہت کم ہیں۔ وزیر نے کہا کہ تکنیکی اشیاء پر ڈیوٹی جو ہندوستانی معیشت کو ترقی دینے میں مدد دے رہی ہیں بہت کم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹیرف کی اصل لاگو کردہ شرحیں ڈبلیو ٹی او میں طے شدہ حد سے کم ہیں۔ جناب گوئل نے ذکر کیا کہ ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی سے سیاسی رہنمائی ملی ہے اور یورپی کمیشن کی صدر محترمہ ارسولا وان ڈیر لیین شاندار مصروفیت کا راستہ طے کرنے میں واقعی حوصلہ افزا رہی ہیں۔ وزیر نے ہندوستان اور یورپی یونین کے درمیان تجارت، قابل اعتماد ٹکنالوجی اور سیکورٹی سے متعلق اہم مسائل کو حل کرنے کے لئے کوآرڈینیشن کے پلیٹ فارم کے طور پر ٹی ٹی سی کی تشکیل کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور یورپی یونین دونوں ہی کھلی منڈی کی معیشتیں ہیں، متحرک جمہوریتیں اور تکثیری معاشرے ہیں جو سلامتی، خوشحالی اور پائیدار ترقی کے مشترکہ مفاد سے چلتے ہیں۔