شہر سرینگر میں سمارٹ سٹی کی جانب سے کئی ترقیاتی پروجیکٹوں کو ہاتھ میں لیکر کام جاری ہے۔ گزشتہ ایک سال کے زائد عرصہ پر محیط وقفہ کے دوران سرینگر سمارٹ سٹی کی جانب سے شہر سرینگر کی شان رفتہ بحال کرنے اور اس میں مزید نکھار لانے کیلئے متعدد ترقیاتی پروجیکٹ شروع کئے گئے جن پر بعض تو مکمل ہوئے تاہم بیشتر پروجیکٹ ایسے بھی ہیں جن پر کام ابھی بھی جاری ہے۔ محکمہ کے اعلیٰ حکام کا کہنا ہے کہ سال رواں کے آخر تک سمارٹ سٹی کے مزید کئی پروجیکٹ مکمل ہوں گے جبکہ سال 2024کے وسط تک مجموعی طور پر سمارٹ سٹی اپنا مشن مکمل کرے گی۔ اُمید کی جارہی ہے کہ وقت مقررہ کے اندر اندر ہی تمام کام نپٹائے جائیں اور شہر سرینگر کی خوبصورتی کو سامنے لانے میں کوئی لیت و لعل کا مظاہرہ نہ کیا جائے۔ سرینگر میں گزشتہ دنوں جی 20کے ٹورزم ورکنگ گروپ کا ایک غیر معمولی اجلاس منعقد ہوا جو تین روز تک جاری رہا۔ اس اجلاس میں جی 20سے وابستہ ممالک کے مندوبین نے شرکت کرتے ہوئے جموں کشمیر میں سیاحتی شعبہ کو بڑھاوا دینے اور اس میں مزید حصولیابیاں طے کرنے پر تبادلہ خیال کرنے کیساتھ ساتھ اپنے تاثرات پیش کئے۔ اس اجلاس کو احسن طریقے پر منعقد کرنے کیلئے اگرچہ صوبائی انتظامیہ کشمیر نے چھ سات ماہ قبل ہی تیاریوں کو بھروقت مکمل کرنے کیلئے اپنے لنگر لنگوٹ کس لئے تھے ، نیز ساتھ ہی شہر کو جاذب النظر بنانے کیلئے سمارٹ سٹی کے تحت جاری ترقیاتی کاموں کواجلاس سے قبل مکمل کرنے کیلئے متعلقہ ایجنسیوں کو خصوصی ہدایات دیں۔ اس عرصہ کے دوران انتظامیہ دن رات سمارٹ سٹی کے پروجیکٹوں پر جاری کام کی دیکھ ریکھ اور جائزہ لینے کیلئے کافی متحرک دکھائی دی جو کہ ایک حوصلہ افزا بات ہے۔اجلاس میں شامل بیرونی مہمانوں کو شہر کی سیر و تفریح کرنے کیلئے ان پروجیکٹوں پر کام دو شفٹوں میں جاری رہا تاکہ اجلاس سے قبل ہی اہم کام مکمل ہوجائیں۔ بہر حال جی 20کا اجلاس پر احسن طور پر اختتام پذیر ہوا جس کیلئے انتظامیہ اور دیگر ایجنسیاں مبارکباد کے مستحق ہیں۔ تاہم اب دیکھنا یہ ہوگا کہ کیا سمارٹ سٹی کے تحت جاری کاموں کو اسی رفتار میں مکمل کیا جائے گا یا اس میں کوئی کمی لائی جائیگی۔ شہر کے پولو ویو مارکیٹ کو جس طرح انتظامیہ نے سمارٹ سٹی کے تحت خوبصورت بنایا ، ریور جہلم فرنٹ کو بھی جس انداز سے سیلانیوں کیلئے ایک مسحورکن مقام بنایا گیا، اُمید ہے اسی طرح شہر سری نگر کو مجموعی طور پر دلکش اور دلنشین بنایا جائے گا۔ شہر سرینگر کے بیچوں بیچ گھنٹہ گھر اور اس کے گردو نواح کے علاقوں میں سمارٹ سٹی کے تحت درجنوں پروجیکٹوں کو کام جاری ہے۔ گھنٹہ گھر کے ارد گرد آج کی تاریخ میں صرف گڑھے دکھائی دے رہے ہیں۔ یہاں سے نہ ٹریفک کی آسان روانی ممکن ہے اور نہ ہی راہگیروں کی چلت پھرت۔ عوامی حلقے اُمید لگائے بیٹھے ہیں کہ جس رفتار میں اجلاس سے قبل پروجیکٹوں پر کام عمل میں لایا گیا ، اُسی طرح اجلاس کے بعد بھی جاری رہنا چاہیے۔ اُمید ہے شہر سرینگر کو جاذب اور خوبصورت بنانے میں کوئی دقیقہ فروگذاشت نہیں کیا جائے گا۔ عوام ترقیاتی عمل کی ہمیشہ سے حامی رہی ہے ، اُن کی اُمیدوں پر پورا اُترنا انتظامیہ کی منصبی ذمہ داری ہے۔