نیوز ڈیسک//
وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کے دورہ پر آئے نیپالی ہم منصب پشپا کمل دہل ‘پرچندا’ نے جمعرات کو توانائی، کنیکٹیویٹی اور تجارت سمیت متعدد شعبوں میں ہندوستان-نیپال تعاون کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے وسیع پیمانے پر بات چیت کی۔
نیپالی وزیر اعظم نے بدھ کو ہندوستان کا چار روزہ دورہ شروع کیا۔
دسمبر 2022 میں اعلیٰ عہدہ سنبھالنے کے بعد 68 سالہ کمیونسٹ پارٹی آف نیپال-ماؤسٹ (CPN-Maoist) کے رہنما کا یہ پہلا بیرون ملک دورہ ہے۔
نیپالی رہنما کے دورہ ہند سے واقف لوگوں نے کہا کہ کنیکٹیویٹی، معیشت، توانائی اور بنیادی ڈھانچے کے شعبوں میں گہرے تعاون کے ساتھ ہندوستان اور نیپال کے درمیان تہذیبی تعلقات کو تبدیل کرنا مودی اور پراچندا کے درمیان بات چیت کا مرکز ہوگا۔
نیپال خطے میں اپنے مجموعی تزویراتی مفادات کے تناظر میں ہندوستان کے لیے اہم ہے اور دونوں ممالک کے رہنماؤں نے اکثر پرانے "روٹی-بیٹی” تعلقات کو نوٹ کیا ہے جس کا حوالہ دونوں ممالک کے لوگوں کے درمیان سرحد پار شادیوں کا ہے۔ .
ملک کی پانچ بھارتی ریاستوں سکم، مغربی بنگال، بہار، اتر پردیش اور اتراکھنڈ کے ساتھ 1,850 کلومیٹر سے زیادہ کی سرحد ملتی ہے۔
خشکی سے گھرا نیپال سامان اور خدمات کی نقل و حمل کے لیے ہندوستان پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے۔
نیپال کی سمندر تک رسائی بھارت کے راستے ہے، اور وہ اپنی ضروریات کا ایک بڑا حصہ بھارت سے اور اس کے ذریعے درآمد کرتا ہے۔
1950 کا امن اور دوستی کا ہندوستان-نیپال معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان خصوصی تعلقات کی بنیاد ہے۔
نیپالی وزیر خارجہ این پی سعود، جو پراچندا کے وفد کا حصہ ہیں، نے بدھ کے روز کہا کہ دو طرفہ بات چیت میں تجارت، ٹرانزٹ، کنیکٹیویٹی اور سرحدی مسائل سمیت وسیع مسائل پر غور کیا جائے گا۔