نیوز ڈیسک//
حیدر آباد۔ 17؍جون: صدر جمہوریہ ہند، شریمتی دروپدی مرمو نے آج ایئر فورس اکیڈمی، ڈنڈیگل، حیدرآباد میں مشترکہ گریجویشن پریڈ کا جائزہ لیا۔ کیڈٹس سے خطاب کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ ان کا کیریئر چیلنجنگ، فائدہ مند اور انتہائی قابل احترام ہے۔ انہیں ان لوگوں کی عظیم وراثت کو آگے بڑھانا ہے جو ان سے پہلے ہندوستانی فضائیہ میں خدمات انجام دے چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی فضائیہ کا ایک بہت ہی متاثر کن نعرہ ہے ‘ فخر کے ساتھ آسمان کو چھو’، ‘نبھہ سپرشم دیپتم’ ۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ کیڈٹس اس نعرے کی روح کو اپنائیں گے اور قوم کو ان سے جو توقعات ہیں ان پر پورا اتریں گے۔ صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہندوستانی فضائیہ کے بہادر جنگجوؤں نے 1948، 1965 اور 1971 میں دشمن پڑوسی کے ساتھ جنگوں میں ملک کے دفاع میں جو عظیم کردار ادا کیا وہ سنہری حروف میں لکھا گیا ہے۔ انہوں نے کارگل تنازعہ اور بعد میں بالاکوٹ میں دہشت گردی کے ٹھکانے کو تباہ کرنے میں اسی عزم اور مہارت کا مظاہرہ کیا۔ اس طرح، ہندوستانی فضائیہ پیشہ ورانہ مہارت، لگن اور خود قربانی کی افسانوی شہرت رکھتی ہے۔ صدر نے کہا کہ آئی اے ایف انسانی امداد اور آفات سے متعلق راحت میں بھی حصہ ڈالتی ہے۔ حال ہی میں آئی اے ایف نے طبی امداد اور آفات سے متعلق امداد فراہم کرنے کے لیے ترکی اور شام میں حالیہ زلزلے کے دوران خراب موسمی حالات کے باوجود حرکت میں آئی۔ قبل ازیں، کابل میں پھنسے 600 سے زائد ہندوستانیوں اور دیگر شہریوں کو ہوائی جہاز سے نکالنے کا کامیاب آپریشن، جس میں مخالف ماحول میں پرواز اور لینڈنگ شامل تھی، ہندوستانی فضائیہ کی اعلیٰ صلاحیتوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ ٹیکنالوجی کو تیز رفتاری سے جذب کرنے کی صلاحیت زمین، سمندر اور فضا میں دفاعی تیاریوں کے لیے ضروری ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ مسلح افواج کے ہر افسر کو دفاعی تیاریوں کا ایک مربوط نقطہ نظر ذہن میں رکھنا ہوگا۔ اسے یہ جان کر خوشی ہوئی کہ فضائیہ ہمیشہ تیار رہنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے، خاص طور پر مجموعی سیکیورٹی منظر نامے کو مدنظر رکھتے ہوئے مستقبل کے لیے تیار ہے جس میں نیٹ ورک پر مبنی مستقبل کی جنگ کی جگہ میں اعلی ٹیکنالوجی کی جنگ لڑنے کے چیلنجز بھی شامل ہیں۔