دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے کہا ہے کہ کووڈ-19 کی تیسری لہر کا امکان ابھی باقی ہے، اس لئے فی الحال اسکولوں کو دوبارہ کھولنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔مسٹر کیجریوال نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ "دنیا کے کئی حصوں میں تیسری لہر کے معاملے سامنے آئے ہیں۔ ہم بچوں کی زندگیاں خطرے میں نہیں ڈال سکتے۔ ابھی ہماری پہلی ترجیح تمام بالغ افراد کو کووڈ ویکسین فراہم کرنا ہے”۔دہلی کے تمام اسکول مارچ 2020 سے بند کردیئے گئے تھے، حالانکہ کورونا وائرس کی پہلی لہر کے بعد اساتذہ کی رہنمائی حاصل کرنے اور رسمی کام کاج کے پیش نظر اسکولوں کو اعلی جماعتوں کے لئے دوبارہ کھول دیا گیا تھا، لیکن دوسری لہر آنےکے بعد اسکول دوبارہ بند کردیئے گئے تھے۔ تاہم، اسکول ورچوئل میڈیم سے چل رہے ہیں اور کلاسز آن لائن کی جارہی ہیں۔دوسری جانب دہلی کے سرکاری اسکولوں میں ٹرانسفر سرٹیفکیٹ (ٹی سی) کی عدم موجودگی میں کسی بھی طالب علم کے داخلے کو اب نہیں روکا جائے گا۔دہلی کے نائب وزیر اعلی اور وزیر تعلیم منیش سسودیا نے ایک پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ دہلی سے آنے والا کوئی بھی بچہ جو نجی اسکول سے کسی سرکاری اسکول میں منتقل ہونا چاہتا ہے ، اسے ٹی سی نہ ہونے کی وجہ سے داخلے سے انکار نہیں کیا جائے گا۔ حکومت کا یہ فیصلہ والدین کے لئے کافی راحت بخش ہوگا۔نائب وزیراعلی نے کہا کہ "بہت سے نجی اسکول بچوں کو ٹی سی نہیں دے رہے ہیں۔ اور ایک سال کی فیس بھی مانگ رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے والدین کی ایک بڑی تعداد اپنے بچوں کو نجی اسکولوں سے نکالنے اور سرکاری اسکولوں میں داخلہ لینے دلانے پر مجبور ہیں ۔ بہت سے والدین کی طرف سے اس طرح کی شکایات موصول ہونے کے بعد اس سلسلے میں فوری طور سے اس معاملہ پر نوٹس لیتے ہوئے محکمہ تعلیم کو ہدایت دی گئی ہے کہ ٹی سی کی عدم موجودگی میں دہلی کے سرکاری اسکولوں میں کسی بھی طالب علم کا داخلہ نہیں روکا جائے گا۔انہوں نے بتایاکہ اگر اسکول ٹی سی دینے سے انکار کر رہا ہے تو باقی دستاویزات کی بنیاد پر بچے سرکاری اسکولوں میں بھی داخلہ لے سکتے ہیں۔ ڈپٹی وزیراعلی نے والدین کو یقین دلاتے ہوئے کہا کہ والدین کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ، نظامت تعلیم بچوں کے گزشتہ اسکول سے ٹی سی لانے کا کام خود کرے گی۔ والدین کو اس کے بارے میں فکر مند ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔