نیوز ڈیسک//
جموں ۔ 26؍جون:مرکزی وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ قومی سلامتی حکومت کی اولین ترجیح ہے اور وہ ملک کی خودمختاری، اتحاد اور سالمیت کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے۔ یہ بات مرکزی وزیر دفاع شری راج ناتھ سنگھ نے آج جموں میں ایک ’قومی سلامتی کانکلیو‘ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔انھوں نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان نے پچھلے نو سالوں میں اپنی سلامتی کے منظر نامے میں ایک مثالی تبدیلی دیکھی ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ 2013-14 میں ہندوستان کی شبیہ ایک کمزور ملک کی تھی جس نے اپنے مخالفین کو مسائل پیدا کرنے کی اجازت دی، لیکن آج یہ ملک ہر خطرے پر قابو پانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔قومی سلامتی کے بلیو پرنٹ کی وضاحت کرتے ہوئے، رکشا منتری نے کہا کہ حکومت، وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں، چار ہدایتی اصولوں پر کام کر رہی ہے- تاکہ ملک کو اس کی سلامتی اور خودمختاری کو لاحق خطرات سے نمٹنے کے قابل بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ قومی مفادات کے تحفظ کے لیے ہر اقدام کرنا؛ ترقی کو آسان بنانے، لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے اور ان کی امنگوں کو پورا کرنے اور دہشت گردی جیسے عالمی چیلنجوں سے متحد ہو کر نمٹنے کے لیے دوست ممالک کے ساتھ ماحول پیدا کرنے کے لیے ملک کے اندر محفوظ حالات پیدا کرنے کے لیے حکومت کے ذریعہ اقدامات کئے جارہے ہیں۔جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ فوج کو جدید ترین ہتھیاروں اور جدید ٹیکنالوجی سے لیس کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جا رہی ہے، قوم کو یقین دلاتے ہوئے کہ مسلح افواج سرحدوں اور سمندروں کی حفاظت کرنے کی پوری صلاحیت رکھتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "ہمارا مقصد اپنی مسلح افواج کو جدید فوجوں کے صف اول میں لانا ہے۔طویل عرصے سے، پاکستان نے سرحد پار دہشت گردی کے ذریعے ملک میں امن اور ہم آہنگی کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی ہے۔ تاہم جب ہم اقتدار میں آئے تو دہشت گردی کے خلاف موثر کارروائی شروع کی۔ ہم نے دنیا کو دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرنس کا مطلب دکھایا۔ اڑی اور پلوامہ کے واقعات کے بعد دہشت گردوں کو ختم کرنے کے لیے اپنی نوعیت کی جرات مندانہ اور پہلی حرکتیں ہندوستان کی ’دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرنس‘ پالیسی اور مسلح افواج کی بے مثال بہادری کا ثبوت ہیں۔ آج بیشتر ممالک دہشت گردی کے خلاف متحد ہیں۔ امریکی صدر مسٹر جو بائیڈن کے ساتھ وزیر اعظم کی ملاقات کے بعد جاری کیا گیا مشترکہ بیان اس بات کا اشارہ ہے کہ ہندوستان نے دہشت گردی کے معاملے پر دنیا کی سوچ کو کس طرح تبدیل کیا ہے۔جناب راجناتھ سنگھ نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر میں دہشت گردی کا نیٹ ورک پچھلے کچھ سالوں میں کافی حد تک کمزور ہوا ہے کیونکہ سخت اور مسلسل کارروائی کی جا رہی ہے۔ "دہشت گردی کی فنڈنگ کو روک دیا گیا ہے۔ دہشت گردوں کو اسلحہ اور منشیات کی سپلائی روک دی گئی ہے۔ دہشت گردوں کے خاتمے کے ساتھ ساتھ زیر زمین کارکنوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے کا کام کیا جا رہا ہے۔جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 کی منسوخی پر، رکشا منتری نے کہا کہ اس فیصلے نے مرکز کے زیر انتظام علاقے کے لوگوں کو ملک کے مرکزی دھارے سے جوڑ دیا ہے اور انہیں امن اور ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز کرنے میں مدد دی ہے۔پاک مقبوضہ کشمیر پر، جناب راجناتھ سنگھ نے کہا، پاکستان کے پاس وہاں کوئی لوکس اسٹینڈ نہیں ہے کیونکہ اس نے اس علاقے پر غیر قانونی طور پر قبضہ کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی پارلیمنٹ نے متفقہ طور پر کم از کم تین قراردادیں منظور کی ہیں، جن میں کہا گیا ہے کہ پی او کے ہندوستان کا حصہ ہے۔