نیوز ڈیسک//
نئی دہلی، 11 جولائی: مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے جعلی ادویات بنانے والی کمپنیوں کے خلاف سخت کارروائی کا انتباہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ادویات کے معیار کے ساتھ کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ شری مانڈویہ نے منگل کو یہاں چھوٹے پیمانے پر دوا ساز کمپنیوں کے نمائندوں کے ساتھ میٹنگ میں کہا کہ دوا ساز کمپنیوں کو خود ضابطے پر زور دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ایم ایس ایم ای فارما کمپنیوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ ادویات کے معیار کے بارے میں چوکس رہیں اور خود ضابطہ سے اچھی مینوفیکچرنگ کے طریقوں کی طرف تیزی سے آگے بڑھیں۔مرکزی وزیر نے ہندوستان کے لیے ‘ دنیا کی فارمیسی’ کا درجہ برقرار رکھنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ فارماسیوٹیکل کے شعبے میں ہندوستان کی عالمی پوزیشن مصنوعات کے معیار پر قائم ہے۔ اس لیے معیار کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدام کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ تمام فارما کمپنیوں پر شیڈول ایم کو لازمی قرار دیا جائے گا۔ اس سے معیار کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی اور تعمیل کا بوجھ بھی کم ہوگا۔ شری مانڈویہ نے ڈرگس کنٹرولر جنرل آف انڈیا (ڈی سی جی آئی) کو ہدایت دی کہ وہ نقلی دوا بنانے والی تمام دوا سازکمپنیوں کے خلاف سخت کارروائی کریں۔ انہوں نے زور دیا کہ ہندوستان میں تیار ہونے والی ادویات کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ دوا بنانے والی کمپنیوں کا معائنہ کرنے کے لیے خصوصی دستے تشکیل دئے گئے ہیں اور قصوروار کمپنیوں کے خلاف سخت کارروائی کی جا رہی ہے۔ فارما مصنوعات کے بہترین معیار کو یقینی بنانے کے لیے، ریگولیٹری اتھارٹیز نے پلانٹس کا رسک پر مبنی معائنہ اور آڈٹ متعارف کرایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 137 فرموں کا معائنہ کیا گیا اور 105 فرموں کے خلاف کارروائی کی گئی۔ 31 فرموں میں پروڈکشن روک دی گئی ہے اور 50 فرموں کے پروڈکٹ لائسنس منسوخ اور معطل کر دیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ 73 فرموں کو شو کاز نوٹس اور 21 فرموں کے خلاف وارننگ لیٹر جاری کیے گئے ہیں۔