جموں//لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے آج کہا کہ سرکاری عہدیدار کشمیری پنڈتوں جو اپنے وطن واپس آنا چاہتے ہیں کی واپسی کیلئے عملی اقدامات اٹھائیں ۔ انہوں نے کہا کہ دہلی ، ممبئی ، چنئی اور ملک و بیرون ملک کے دیگر حصوں میں ایسے بہت سے خاندان مقیم ہیں جو وطن واپس آنے یا اپنا اندراج کرنے کیلئے راضی ہیں ۔ یو ٹی حکومت کے عہدیداروں کو مواصلات کے مناسب ذرائع سے ان تک پہنچنے کیلئے اہم کردار ادا کرنا چاہئیے ۔ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ان باتوں کا اظہار آج راج بھون میں محکمہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ ، ریلیف ، بحالی اور تعمیر نو ( ڈی ایم آر آر اینڈ آر ) کے کام کاج کا جائزہ لینے کیلئے منعقدہ ایک میٹنگ کے دوران کیا ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ہمیں یہ یقینی بنانا ہو گا کہ کشمیری مائیگرنٹوں کی پوری آبادی جموں و کشمیر حکومت کے ساتھ رجسٹرڈ ہے ۔ ’’ بہت سے لوگ اپنی پرانی زندگی کیلئے ترستے ہیں اور وہ اپنے وطن واپس آنا چاہتے ہیں‘‘ ہمیں چاہئیے کہ ہم انتہائی سنجیدگی اور خلوص کے ساتھ اس پر کام کریں ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے عہدیداروں سے کہاکہ انتظامیہ کے فعال نقطہ نظر سے ہزاروں لوگوں کا یہ خواب حقیقت میں بدلنا یقینی بنانا حکومت کی ذمہ داری ہے ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے افسران کو یہ یقینی بنانے کیلئے بھی کہا کہ کشمیری مائیگرنٹ کے فوائد کو ان تمام برادریوں تک پہنچنا چاہئے جو مذکورہ زمرے میں آ رہے ہیں۔محکمہ کی مستقبل میں ہونے والی فراہمی کا جائیزہ لیتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ مقررہ مدت میں کاموں کی تکمیل کیلئے موثر اقدامات اٹھائیں ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ عوامی خدمات کی فراہمی اور ترقیاتی کاموں پر عمل درآمد میں تاخیر قبول نہیں کی جائے گی۔ اُنہوں نے کہا کہ کاموں کو روکنے کے ذمہ دار اَفسران کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔اُنہوں نے وادی میں کشمیری مائیگرنٹ ملازمین کے لئے ٹرانزٹ رہائش کی تکمیل کے لئے آخری تاریخ طے کی۔جاری تعمیراتی کاموں کی تکمیل کے لئے ہدف مقرر کردہ معیاد کو طے کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے رواں سال نومبر تک گاندربل میں ٹرانزٹ رہائش کی تکمیل کے لئے نئی ٹائم لائن مقرر کی۔شوپیاں میں مارچ 2022ء اور بارہمولہ اور بانڈی پورہ میں نومبر 2022ء تک تعمیراتی کاموں کو مکمل کرنے کے لئے بھی ہدایات دی گئیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ٹرانزٹ رہائش کے تعمیراتی کام کی تکمیل کے لئے ٹائم لائنز پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے ۔اُنہوں نے مزید کہا کہ کاموں کو جلد از جلد انجام دینے کے لئے شراکت داروں سے مشاورت کے ساتھ آئندہ کاموں کے لئے ٹینڈر تیار کئے جائیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ہمیں اپنی کوششوں کو دوگنا کرنے کی ضرورت ہے اور اس بات کا یقینی بنانے کے لئے مختلف اجزاء کے تحت فوائد کو تمام اہل مستفیدوں تک بڑھایا جارہا ہے بالخصوص ان لوگوں کو جو فلاحی اِقدامات کے دائرہ کار سے محروم ہیں۔ اس بات کو بھی یقینی بنانا ہوگا کہ نااہل شخص کو کسی بھی فوائد کا حقدار نہیں ٹھہرایا جائے ۔شہری ایکشن پروگرام کے تحت کاموں کا تفصیلی جائزہ لیتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کوالٹی آؤٹ پٹ کے لئے فنڈ کے مناسب استعمال کی ہدایت دی اور متعلقہ چیف انجینئر کو ہدایت دی کہ اب تک ہونے والے کاموں پر ایک جامع رپورٹ پیش کریں۔سینئر اَفسران کو جاری منصوبوں کے تحت ہونے والی پیش رفت کا وقتاً فوقتا ًجائزہ لینے کے لئے ہدایات بھی دی گئیں ۔ اس کے علاوہ رکاوٹوں کو دور کرنے کے لئے جامع اقدامات اٹھانے اور کوششیں کریں۔اس سے قبل سیکرٹری ڈی ایم آر آر اینڈ آر سمرن دیپ سنگھ نے محکمہ کے کام اور کشمیری اور جموں مائیگرنٹوں کو اِمداد فراہم کرنے کے سلسلے میں شروع کئے گئے اقدامات کے بارے میں تفصیلات دیں۔کشمیر میں مائیگرنٹ ملازمین کے 6,000 ٹرانزٹ فلیٹوں کی موجودہ صورتحال کے بارے میں استفسارکرتے ہوئے میٹنگ کو بتایا گیا کہ کولگام (208) اور بڈگام (96) میں 304 یونٹ تعمیر ہورہے ہیں ۔ اس کے علاوہ گاندربل ، شوپیاں میں 1200 ٹرانزٹ رہائشی مواقع آرہے ہیں۔ بانڈی پورہ ، بارہمولہ ، کپواڑہ ، اور دیگر 2744 یونٹوں کے لئے اراضی کی 07 مقامات پرنشاندہی کی گئی ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر بصیر احمد خان ، چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا ، لیفٹیننٹ گورنر کے پرنسپل سیکرٹری نتیشور کمار ، صوبائی کمشنر کشمیر پانڈورانگ کے پولے ، ضلع ترقیاتی کمشنر جموں ڈاکٹر راگھو لنگر ، متعلقہ چیف انجینئران اور دیگر سینئر اَفسران نے ذاتی طور پر اور بذریعہ ورچیول موڈ میٹنگ میں حصہ لیا۔