نیوز ڈیسک//
مشرق وسطیٰ یعنی مڈل ایسٹ میں ان دنوں تباہی مچی ہوئی ہے اوراس کی وجہ اسرائیلی حملہ ہے۔ اسرائیل اورحماس کے درمیان جنگ میں فلسطینی عوام کو جان بوجھ کرنشانہ بنایا جا رہا ہے اور پوری دنیا خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ کچھ ممالک اسرائیلی حملے کی مذمت کر رہے ہیں اور روکنے کا مطالبہ کر رہے ہیں، لیکن اس کا اسرائیل پرکوئی اثر نہیں ہو رہا ہے۔ کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے فلسطینی خطہ غزہ پٹی میں ہلاک کئے جارہے لوگوں سے متعلق تشویش کا اظہار کیا ہے۔
پرینکا گاندھی واڈر نے ایکس (ٹوئٹر) پر لکھا ہے، ”غزہ میں 7000 لوگوں کے قتل کے بعد بھی خونریزی اور تشدد کا دور نہیں تھما ہے۔ ان 7000 لوگوں میں سے 3000 معصوم بچے تھے۔ کوئی ایسا انٹرنیشنل قانون نہیں، جسے کچلا نہ گیا ہو۔ کوئی ایسی حد نہیں، جس کی پامالی نہ ہوئی ہو۔ ایسا کوئی قانون نہیں، جس کی دھجیاں نہ اڑی ہوں”۔ پرینکا گاندھی نے سوال کیا، ”انسانیت کب جاگے گی؟ اتنی جانیں گنوانے کے بعد۔ کتنے بچوں کی قربانی دینے کے بعد۔ کیا انسان ہونے کا شعورباقی ہے؟ کیا وہ کبھی بھی تھی؟”
غزہ پٹ پر بمباری کر رہا ہے اسرائیل
دراصل، غزہ پٹی پرحماس کا کنٹرول ہے۔ یہاں کے لوگوں پرظلم کی انتہا کی جاتی رہی ہے۔ اسرائیل جب چاہتا ہے لوگوں پرحملے کرتا ہے اورجب چاہتا ہےعلاقہ خالی کرنے کے لئے وارننگ جاری کردیتا ہے۔ اسرائیل نے پہلے جنوبی غزہ خالی کرنے کی وارننگ دی، جب لوگ شمالی غزہ میں پہنچ کرپناہ گاہ میں ہیں تو وہاں پربھی حملہ کیا جا رہا ہے اورعوام کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اسرائیل کی ظلم وبربریت کو بھی کچھ مغربی ممالک کی حمایت حاصل ہے، جس کی وجہ سے اس کے حوصلے بھی بلند ہیں۔