نیوز ڈیسک//
امریکہ میں سکھ برادری کے خلاف پرتشدد حملوں اور نفرت انگیز تقاریر کے حالیہ واقعات کے بعد نیویارک سٹی کے میئر ایرک ایڈمز نے کہا کہ سکھوں کی پگڑی کا مطلب دہشت گردی نہیں بلکہ عقیدے کی علامت ہے۔
15 اکتوبر کو نیویارک میں ایک 19 سالہ سکھ نوجوان حملے کا نشانہ بنا۔ اس حملے کو نفرت انگیز جرم قرار دیا گیا ہے۔یہ حملہ اس وقت ہوا جب وہ بس سے رچمنڈ ہل میں گرودوارہ جا رہے تھے۔ قاتل کرسٹوفر فلیپو نے سکھ نوجوان کے سر پر وار کیا تھا اور اس کی پگڑی اتارنے کی کوشش کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس ملک میں یہ (پگڑی) نہیں پہنتے۔
اس واقعے کے چند دن بعد 66 سالہ جسمیر سنگھ پر اس وقت حملہ ہوا جب ان کی کار دوسری کار سے ٹکرا گئی۔ دوسری گاڑی کے ڈرائیور گلبرٹ آگسٹن نے بزرگ سکھ پر حملہ کیا جس کے بعد وہ دوران علاج دم توڑ گئے۔
’نفرت پر مبنی جرم ملک پر داغ ہے‘
نیو یارک سٹی کے میئر ایرک ایڈمز نے کمیونٹی کے خلاف حالیہ حملوں اور نفرت انگیز جرائم کو ملک پر ایک “داغ” قرار دیا اور اس کے اراکین کی حفاظت کا عزم کیا۔ انہوں نے سکھ برادری کے تحفظ اور سکھ مذہب کے بارے میں لوگوں کو تعلیم دینے پر بھی زور دیا۔ ایڈمز نے ساؤتھ رچمنڈ ہل کے کوئنز ایریا میں بابا مکھن شاہ لبانہ سکھ سنٹر میں سکھ کمیونٹی کے ارکان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’آپ دہشت گرد نہیں ہیں بلکہ نجات دہندہ ہیں۔ پورے شہر کو یہ بتانے کی ضرورت ہے۔ “ہمارے نوجوانوں، ہمارے بڑوں کو یہ جاننے کی ضرورت ہے۔”
انہوں نے کہا، ”آپ کی پگڑی کا مطلب دہشت گردی نہیں ہے۔ اس کا مطلب ہے دفاع، اس کا مطلب ہے برادری، خاندان، عقیدہ، شہر، اس کا مطلب ہے ہمارے لیے اکٹھا ہونا۔ انہوں نے کہا کہ ہم آپ کے ساتھ مل کر لوگوں کا تاثر بدلیں گے۔ ہم یہ کام مل کر کر سکتے ہیں۔”
ایڈمز اور نیویارک کی ریاستی اسمبلی کی رکن جینیفر راجکمار نے سکھوں کے خلاف نفرت انگیز جرائم اور حملوں کے حالیہ واقعات کے بعد اتوار کو یہاں سکھ برادری کے ارکان سے ملاقات کی۔
بھارت ایکسپریس۔