حال ہی میں اختتام پذیر ہوئے پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات 2023 میں بی جے پی نے شاندارکامیابی حاصل کی۔ بی جے پی کو مدھیہ پردیش، راجستھان اور چھتیس گڑھ میں مکمل اکثریت ملی ہے۔ ان ریاستوں میں پارٹی نے اراکین پارلیمنٹ کو میدان میں اتارا تھا، جو اراکین پارلیمنٹ اسمبلی کا الیکشن جیت گئے ہیں انہوں نے آج بدھ کے روز (6 دسمبر) کو وزیراعظم نریندر مودی اور بی جے پی صدر جے پی نڈا سے ملاقات کرنے کے بعد اپنا اپنا استعفیٰ دے دیا۔
استعفیٰ دینے والے اراکین پارلیمنٹ میں مدھیہ پردیش سے مرکزی وزیرنریندرسنگھ تومر، پرہلاد سنگھ پٹیل، راکیش سنگھ، ادے پرتاپ اور ریتی پاٹھک نے استعفیٰ دیا ہے جبکہ چھتیس گڑھ سے ارون ساؤ اورگومتی سائی نے استعفیٰ دیا ہے۔ اس کے علاوہ راجستھان سے راجیہ وردھن سنگھ راٹھور، دیا کماری اور کروڑی لال مینا شامل ہیں۔
بی جے پی نے اسمبلی الیکشن میں 21 اراکین پارلیمنٹ کو دیا تھا ٹکٹ
بی جے پی نے 4 ریاستوں، مدھیہ پردیش، راجستھان، چھتیس گڑھ اورتلنگانہ کے اسمبلی الیکشن میں 21 اراکین پارلیمنٹ کو اسمبلی کا ٹکٹ دیا تھا۔ اب بی جے پی ہائی کمان نے اسمبلی الیکشن جیت کر آئے اراکین پارلیمنٹ سے ملاقات کرکے پارلیمنٹ کی رکنیت چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔ پارٹی صدر جے پی نڈا کے ساتھ سبھی اراکین پارلیمنٹ لوک سبھا اسپیکر اوم برلا اورراجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ سنگھ دھنکھڑ سے ملاقات کی اور اپنا استعفیٰ دے دیا۔
ان اراکین پارلیمنٹ کی برقراررہ سکتی ہے رکنیت
حالانکہ دو اراکین پارلیمنٹ بابا بالک ناتھ اور رینوکا سنگھ نے اپنا استعفیٰ ابھی تک نہیں دیا ہے۔ اس کے بعد سے قیاس آرائیوں کا بازار گرم ہوگیا ہے۔ کیونکہ راجستھان کے وزیراعلیٰ عہدے کی دوڑ میں بابا بالک ناتھ کا نام جوڑا جا رہا ہے، اگرانہوں نے اپنے پارلیمنٹ کی رکنیت نہیں چھوڑی ہے تو اس دوڑ میں ان کا نام باہر ہوجائے گا۔ مدھیہ پردیش کے نرسنگھ پوراسمبلی سیٹ سے کامیابی حاصل کرنے والے مرکزی وزیر پرہلاد سنگھ پٹیل نے کہا کہ میں جلد ہی کابینی وزیرعہدے سے استعفیٰ دے دوں گا۔
-بھارت ایکسپریس