مرکزی وزیر اور بی جے پی کے فائر برانڈ لیڈر گری راج سنگھ نے 17 دسمبر کو بڑا ہی عجیب وغریب بیان دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندو حلال گوشت کھانا چھوڑ دیں۔ انہیں صرف جھٹکے کا گوشت کھانا چاہیے۔ جھٹکے والے گوشت میں جانور کو ایک ہی وار میں ذبح کیا جاتا ہے۔ بی جے پی لیڈر نے اپنے پارلیمانی حلقہ بیگوسرائے میں اپنے حامیوں سے کہا کہ وہ یہ عہد لیں کہ اب سے وہ حلال گوشت کھا کر اپنے مذہب کو خراب نہیں کریں گے۔
سب سے حیران کن بات یہ ہے کہ مسلمانوں پر اپنے تند و تیز بیانات کے لیے مشہور گری راج نے ان کی تعریف کی ہے۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ میں ان تمام مسلمانوں کی تعریف کرتا ہوں۔ جنہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ صرف حلال گوشت کھائیں گے۔ اب ہندوؤں کو بھی اپنی مذہبی روایات کے تئیں اسی طرح کی وابستگی کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ مسلم کمیونٹی میں جھٹکے کا گوشت کھانا ممنوع ہے۔ اس وجہ سے وہ صرف حلال گوشت کھاتے ہیں۔
ہندوؤں کو جھٹکے کا گوشت کھانا چاہیے
مرکزی وزیر نے کہا کہ جانوروں کو ذبح کرنے کا ہندو کا طریقہ جھٹکا ہے۔ ہندو جب بھی جانوروں کی بلی کرتے ہیں تو وہ ایک ہی جھٹکے میں ان کا ود کردیتے ہیں ۔ اس لیے وہ حلال گوشت کھا کر اپنے آپ کو خراب نہ کریں۔ انہیں ہمیشہ جھٹکےکاگوشت کھانا چاہیے۔ گری راج سنگھ نے ایسے مذبح خانے (بوچڑ خانے )قائم کرنے کی ضرورت کا اظہار کیا۔ جہاں جھٹکے کے ذریعے جانور ذبح کیے جاتے ہیں اور صرف جھٹکا گوشت فروخت کرنے والی دکانیں ہونی چاہئیں۔
یہ بھی پڑھیں:تمل ناڈو میں موسلادھار بارش، آئی ایم ڈی نے جاری کیا الرٹ، 4 اضلاع میں اسکولوں کی چھٹی
راہل پر کیا طنز
مرکزی وزیر نے پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں کوتاہی کے مسئلہ پر بھی بات کی۔ حال ہی میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کہا تھا کہ پارلیمنٹ میں سیکورٹی میں کمی کی وجہ مہنگائی اور بے روزگاری ہے۔ اس پر گری راج سنگھ نے کہا کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے۔ جب راہل ٹکڑے ٹکڑے گینگ کے تئیں ہمدردی ظاہر کررہے ہیں۔ وہ پہلے بھی جے این یو میں بغاوت کے نعرے لگانے والوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ راہل افضل گرو کی برسی پر جے این یو جاتے ہیں۔