سرینگر /20دسمبر //ہندوستان کا مقصد اگلے پانچ سالوں کے اندر اپنے سڑکوں کے بنیادی ڈھانچے کو امریکہ سے مماثل بنانا ہے کا دعویٰ کرتے ہوئے روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی وئے کے مرکز وزیر نتن گڈکری نے کہا کہ ایک جامع حکمت عملی کے حصے کے طور پر، حکومت میٹرو کی بھیڑ کو کم کرنے، سفر کے وقت کو نمایاں طور پر کم کرنے اور سڑک حادثات کو کم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔سٹار نیوز نیٹ ورک مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق منورما ایئر بک 2024 میں شائع ہونے والے ایک انٹرویو میں روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی وئے کے مرکز وزیر نتن گڈکری نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ پانچ سال کے بعد ہمارا سڑک کا بنیادی ڈھانچہ امریکہ کے برابر ہو جائے گا۔وزیر نے زور دیا کہ انفراسٹرکچر کی مستقبل کی ترقی ملک کی ضرورت ہے۔ ہندوستان کو ملکی اور غیر ملکی دونوں ذرائع سے سرمایہ کاری کو راغب کرنے کیلئے مضبوط بنیادی ڈھانچے کی ضرورت ہے، جو غربت کو دور کرے گا اور روزگار پیدا کرے گا۔ملک کے آٹوموبائل سیکٹر پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی آٹوموبائل انڈسٹری حال ہی میں جاپان کو پیچھے چھوڑ کر چین اور امریکہ کے بعد تیسرا نمبر بن گئی ہے۔ ہماری صنعت کی مالیت 7.5 لاکھ کروڑ روپے ہے اور ریاستوں اور مرکزی حکومت کو سب سے زیادہ جی ایس ٹی اس شعبے سے حاصل ہوتا ہے۔ اس صنعت سے اب تک 4.5 کروڑ نوکریاں پیدا ہو چکی ہیں۔ انہوںنے کہا ’’میرا خواب ہے کہ اگلے پانچ سالوں میں ہماری آٹوموبائل انڈسٹری کا حجم دوگنا کرکے 15 لاکھ کروڑ روپے تک لے جایا جائے۔یہ وہ طریقہ ہے جس سے ہم ہر شعبے میں ترقی کر رہے ہیں۔ ہم پہلے ہی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت ہیں اور لوگ ہندوستان کے ساتھ نمٹنے میں زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں‘‘۔انہوں نے جیواشم ایندھن کی کھپت کو کم کرنے کے لیے الیکٹرک اور فلیکس ایندھن والی گاڑیاں متعارف کرانے پر زور دیا، جن کا درآمدی بل 16 لاکھ کروڑ روپے ہے۔ فلیکس انجن والی کچھ گاڑیاں اب پیٹرول کی بجائے ایتھنول سے چل رہی ہیں۔ اس سے ایندھن کی اوسط قیمت 15 روپے ہو جائے گی کیونکہ ایتھنول کی قیمت صرف 60 روپے ہے اور اس سے بجلی بھی پیدا ہوگی۔اب ہم ایتھنول پمپ کھول رہے ہیں۔ گڈکری نے مزید کہا کہ یہ ہندوستانی کسانوں کو ’’ارجاداتا‘(توانائی پیدا کرنے والے) کے طور پر دوگنا کرنے کے لیے بھی بااختیار بنائے گا جبکہ’’ انّ داتا‘‘خوراک پیدا کرنے والاجیسی فصلوں سے ایتھنول ایندھن تیار کیا جا سکتا ہے۔ زراعت کو توانائی اور بجلی کے شعبے میں متنوع بنانا سب سے اہم پالیسی ہے جو ہمارے ملک کے مستقبل کو بدلنے والی ہے۔ سمارٹ شہروں کی طرح، ہمارے پاس سمارٹ گائوں ہو سکتے ہیں جو ہمارے ملک کی ترقی کے لیے بہت اہم ہے اور یہی وہ پالیسی تبدیلی ہے جو ہم لا رہے ہیں۔جہاں تک عوامی نقل و حمل کے مستقبل کا تعلق ہے، انہوں نے کہا کہ ہندوستان اب روپ وے، کیبل کاریں بنا رہا ہے اور بجلی پر پبلک ٹرانسپورٹ چلا رہا ہے۔ مزید شہروں میں الیکٹرک بسیں متعارف کرانے کی کوششیں جاری ہیں۔ پانچ سال کے اندر پبلک ٹرانسپورٹ بالکل بدل جائے گی۔