سپریم کورٹ آف پاکستان نے جمعہ (23 دسمبر) کو سائفر کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق چیئرمین عمران خان اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کی درخواست ضمانت منظور کر لی۔ عمران اور قریشی دونوں سائفر کیس میں ملزم تھے۔ دونوں کو 10 لاکھ پاکستانی روپے کے مچلکے پر ضمانت دی گئی ہے۔
جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس سید منصور علی شاہ پر مشتمل تین رکنی بینچ نے جاری کیا۔
پاکستان کی خصوصی عدالت نے سابق وزیراعظم عمران خان کو سائفر کیس میں مجرم قرار دیا تھا۔ آج عدالتی کارروائی کے دوران سپریم کورٹ نے خان اور قریشی پر 23 اکتوبر کی فرد جرم کے خلاف درخواست کی بھی سماعت کی۔ سماعت کے آغاز پر جسٹس مسعود نے ریمارکس دیئے کہ جس فرد جرم کو چیلنج کیا گیا تھا وہ 21 نومبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ پہلے ہی کالعدم کر چکی ہے۔
عمران خان کو دوسری بار بھی سزا ہوئی۔
عمران اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو 13 دسمبر کو کیس میں دوسری بار سزا سنائے جانے کے بعد خصوصی عدالت (آفیشل سیکرٹ ایکٹ) نے گزشتہ ہفتے اڈیالہ ڈسٹرکٹ جیل میں نئے مقدمے کی سماعت شروع کی۔ اس سے پہلے دونوں لیڈروں کو 23 اکتوبر کو پہلی بار اس معاملے میں مجرم قرار دیا گیا تھا۔
سائفر کیس کیا ہے؟
آپ کو بتاتے چلیں کہ سائفر کیس کچھ سفارتی دستاویزات سے متعلق معاملہ ہے، جس میں عمران خان پر سیاسی فائدے کے لیے سفارتی دستاویزات کا غلط استعمال کرنے کا الزام ہے۔ اس سے ملک کی سلامتی کو خطرہ لاحق ہو گیا۔ پاکستان کی تفتیشی ایجنسی کا دعویٰ ہے کہ پی ٹی آئی رہنما نے متعلقہ سفارتی دستاویزات حکومت کو واپس نہیں کیں۔
-بھارت ایکسپریس