سری نگر// جموں وکشمیر یوٹی میں پانی کی فراہمی کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے سوموار کو یہاں سول سیکرٹریٹ میں جل شکتی محکمہ کے کاموں کا جائزہ لینے کے لئے ایک میٹنگ کی صدارت کی۔حکومت نے سبرمتی فرنٹ کے خطوط پر توی ریور فرنٹ کو ترقی دینے کی کوششوں پر بات کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ یہ منصوبہ جموں کا آئینہ بدل دے گا اور سیاحت کی ترقی کے لئے نئی راہیں کھولے گا۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ہمیں پانی کے دیگر اہم منصوبوں کی جلد تکمیل کے لئے پُر عزم کوششیں کرنے کی ضرورت ہے جو توی ریور فرنٹ کی ترقی سے منسلک ہیں۔ اِس سلسلے میں اُنہوں نے جموں توی بیراج کی تکمیل کے لئے ایک سال کی ڈیڈ لائن مقرر کی۔اُنہوںنے رواں برس 15 ؍ اگست تک جموںوکشمیر کے تمام ہسپتالوں ، آنگن واڑی مراکز اور سکولوں کو پانی کی فراہمی کے جاری کاموں کو مکمل کرنے کی ہدایت دی۔اُنہوں نے مزید کہا کہ اِس بات کو یقینی بنائیں کہ یوٹی کے تمام اضلاع میں کوئی ہسپتال ، آنگن واڑی مراکز اور سکول پانی کی دستیابی کے بغیر نہیں رہیں گے ۔جموںوکشمیر کے متعدد دیہاتوں میں پانی کی قلت کا نوٹس لیتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے جل شکتی محکمہ کے اَفسران کو فوری اِقدامات کرنے اور اِس مسئلے کے ازالہ کرنے کی ہدایت دی۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا،’’ کسی بھی فرد اور گائوں کو پینے کے صاف پانی سے محروم نہیں رکھا جانا چاہیئے۔ آبی بحران کے مسئلے کو خدمت خلق کے جذبے سے نمٹا جانا چاہیئے کیوں کہ صاف اور محفوظ پانی بنیادی اِنسانی ضرورت ہے ۔ اگر وہ اس کو حل کرنے میں ناکام رہے تو اَفسران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ۔ اُنہوں نے کہا کہ جل شکتی مشن مرکزی حکومت اور یوٹی حکومت کی اوّلین ترجیح ہے اور اس خواب کو حقیقت میں بدلنے کے لئے اَفسران اور دیگر شراکت داروں کی جانب سے مستحکم کوششوں کی ضرورت ہے۔لیفٹیننٹ گورنرنے کہا کہ ہم ہر گھر کو پائیپڈ پانی کی فراہمی کا ہدف بنا رہے ہیں ۔ اُنہوں نے اَفسران کو ہدایت دی کہ جموں وکشمیرمیں اگست 2022ء تک صد فیصد پائیپڈ واٹر ( ہر گھر نل سے جل ) کے مقصد کو حاصل کرنے کے لئے ترجیحی بنیادوں پر کام کریں۔اُنہوں نے تمام اضلاع میں جل جیون مشن کی مکمل عمل آوری کے لئے ضلع ترقیاتی کمشنران کی فعال شمولیت کو یقینی بنانے کے لئے بھی تبادلہ خیال کیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے اَفسران کو جموںوکشمیر یوٹی میں پانی کی فراہمی کی پوزیشن کو بہتر بنانے کے لئے جامع حکمت عملی تیار کرنے کی ہدایت دی۔اِس کے علاوہ واٹر سپلائی سکیموں اور دیگر منصوبوں کی منصوبہ بندی کے عمل میں شراکت داروں کو بھی شامل کیا جائے تاکہ ان سے بہتر نتائج حاصل کئے جاسکیں ۔لیفٹیننٹ گورنر نے افسران سے کہا کہ لوگوں کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لئے پانی کے وسائل کی پائیداری کو برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔اُنہوں نے محکمہ کے اَفسران کو ہدایت دی کہ لوگوں کے خاطر واٹر سپلائی کنکشن سروس کو زیادہ سے زیادہ آسان بنانے کے مقصد سے مذکورہ سروس کو آن لائن دستیاب کرنے کے لئے ایک مستحکم لائحہ عمل تیار کیا جائے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کاموں پر عمل درآمد میں تاخیر کا سنگین نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ اِنتظامیہ سرکاری افسران کی طرف سے کسی طرح کی کوتاہی برداشت نہیں کر ے گی۔جموں و کشمیر آبی وسائل ریگولیٹری اتھارٹی (جے کے ڈبلیو آر آر اے) کے ممبروں سے کہا گیا کہ وہ کاموں کی بروقت تکمیل کو یقینی بنانے کے لئے جل شکتی کے محکمہ کے ساتھ مہارت شیئر کریں۔محصولات کسی بھی محکمے کے کام کرنے کا ایک اہم جزو ہے۔ محکمہ جل شکتی کو بھی محصول میں اضافے پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ کم آمدنی حصوں والے ڈویژنوں کے افسران کے لئے ذمہ داریاں مقرر کی جائیں گی۔کمشنر سیکرٹری جل شکتی محکمہ ایم راجو نے میٹنگ کو جل جیون مشن کے تحت ( جے جے ایم ) ترقیاتی کاموں جس میں جل جیون مشن ( جے جے ایم ) کے تحت قومی واٹر مشن۔ بارش کو جمع کرن، جہلم ( پی ایم ڈی پی ) کا فلڈ مینجمنٹ ، ایف ایم بی اے پی کے تحت سیلاب کے انتظام کے منصوبے ، پردھان منتری کرشی سینچائی یوجنا (پی ایم کے ایس وائی / اے آئی بی پی ) ، لفٹ آبپاشی سکیمیں ، معمولی آبپاشی سکیمیں ، توی بیراج کی تعمیر ،نبارڈ فنڈڈ منصوبوں ، جے کے آئی ڈی ایف سی کے فنڈڈ منصوبے وغیرہ شامل ہیں ،کی پیش رفت کے بارے میں جانکاری دی۔ میٹنگ میں لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر راجیو رائے بھٹناگر ، چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا ، مشن ڈائریکٹر جل جیون مشن ، جے اینڈ کے ڈاکٹر سیّد عابد رشید شاہ ، متعلقہ چیف انجینئران اور دیگر اعلیٰ اَفسران موجود تھے۔جموں و کشمیر آبی وسائل ریگولیٹری اتھارٹی کے کارکنان بشمول اس کی چیئرپرسن جی ایس جہا اور ممبران اے پیرامشام اور کشور چندر نائیک نے بھی میٹنگ میں حصہ لیا۔