ایشین گیمز اور کامن ویلتھ گیمز میں گولڈ میڈل جیتنے والی ونیش پھوگاٹ نے خواتین پہلوانوں کے ساتھ ناروا سلوک کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اپنے ایوارڈز واپس کردیئے۔ انہوں نے ہفتہ (30 دسمبر) کے روز کرتویہ پتھ اپنے ایوارڈز چھوڑ دیے۔ جب ونیش پھوگٹ اپنا ایوارڈ واپس کرنے کے لیے پی ایم او جا رہی تھیں، تبھی پولیس نے انہیں روک دیا۔ اس کے بعد انہوں نے اپنا ایوارڈ کرتویہ پتھ پر چھوڑ آئیں۔ بتا دیں کہ پھوگاٹ نے تین دن پہلے ایوارڈ واپس کرنے کا اعلان کیا تھا۔
یوتھ کانگریس نے حکومت پر لگایا ہراساں کرنے کا الزام
یوتھ کانگریس نے اس واقعہ کو ملک کے لیے شرم کا دن قرار دیا۔ یوتھ کانگریس نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر لکھا، “ملک کے لیے شرم کا دن۔ پہلوان بجرنگ پونیا کے بعد ملک کے لیے تمغہ جیتنے والی بیٹی ونیش پھوگاٹ نے اپنا کھیل رتن اور ارجن ایوارڈ وزیر اعظم کے دفتر کے باہر رکھا ہے۔ مودی اور ان کی حکومت نے ان پر اس حد تک تشدد کیا کہ آج وہ یہ قدم اٹھانے پر مجبور ہیں۔
پی ایم مودی کو لکھا خط
اس سے قبل ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (WFI) کے حوالے سے جاری تنازعہ کے درمیان ونیش نے وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک کھلا خط لکھا تھا، جس میں انہوں نے اس پورے واقعہ اور WFI کے نئے صدر سنجے سنگھ کے انتخاب پر مایوسی کا اظہار کیا تھا۔ خط میں ونیش پھوگاٹ نے خواتین پہلوانوں کو انصاف نہ ملنے پر افسوس کا اظہار کیا تھا اور کہا تھا کہ وہ اپنے ارجن اور کھیل رتن ایوارڈ واپس کر دیں گی۔
بجرنگ پونیا نے بھی واپس کیا پدم شری
اس سے قبل پہلوان بجرنگ پونیا نے بھی اپنا پدم شری ایوارڈ واپس کر دیا تھا اور احتجاجاً کرتویہ پتھ کے فٹ پاتھ پر اپنا ایوارڈ چھوڑ دیا تھا۔ اسی وقت ساکشی ملک نے نو منتخب ڈبلیو ایف آئی پینل کے خلاف ایک پریس کانفرنس میں ریٹائرمنٹ لے لی تھی۔
برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف احتجاج
آپ کو بتاتے چلیں کہ کئی خواتین ریسلرز نے ڈبلیو ایف آئی کے سابق صدر برج بھوشن شرن سنگھ پر جنسی ہراسانی کا الزام لگایا تھا، جس کے بعد ونیش پھوگاٹ، ساکشی ملک اور بجرنگ پونیا سمیت ملک کے کئی ریسلرز نے برج بھوشن کے خلاف مہینوں تک احتجاج کیا تھا۔
بھارت ایکسپریس۔