بنگلا دیشی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شکیب الحسن اتوار کو ہونے والے پارلیمانی انتخابات جیت کر رکن پارلیمنٹ منتخب ہوگئے۔ الیکشن کا اپوزیشن جماعتوں نے بائیکاٹ کیا تھا۔بنگلا دیش کے مایہ ناز آل راؤنڈر اور سابق کپتان 36 سالہ شکیب الحسن نے مغربی قصبے میں واقع ماگورا حلقے میں اپنے حریف کو ایک لاکھ 50 ہزار سے زیادہ ووٹوں کے بڑے فرق سے شکست دے دی۔ ضلع کے چیف ایڈمنسٹریٹر ابو ناصر بیگ نے اس کی تصدیق کردی۔شکیب الحسن نے وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی حکمران جماعت عوامی لیگ کے ٹکٹ پر الیکشن میں حصہ لیا تھا۔الیکشن سے پہلے شکیب الحسن نے الیکشن میں حصہ لینے پر فکر مندی ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ کرکٹ اور سیاست میں متوازن کردار ادا کرسکتے ہیں۔ شکیب الحسن نے تاحال کرکٹ سے ریٹائرمنٹ نہیں لی ہے۔شکیب الحسن بیک وقت تینوں کرکٹ فارمیٹس میں آئی سی سی نمبر ون آل راؤنڈر رینکنگ رکھنے والے واحد کرکٹر ہیں۔
وہیں دوسری جانب بنگلا دیش کے حالیہ عام انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے والے کرکٹر شکیب الحسن کی مداح کو مبینہ طور پر تھپڑ مارنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔بنگلہ دیشی کرکٹ ٹیم کے کپتان شکیب الحسن اپوزیشن کے بائیکاٹ کے سبب عام انتخابات میں بھاری اکثریت سے جیت کر رکن پارلیمنٹ منتخب ہوگئے ہیں۔36سالہ آل راؤنڈر نے اپنے حریف کو مغربی قصبے ماگورا میں اپنے حلقے میں ایک لاکھ 50 ہزار سے زیادہ ووٹوں کے فرق سے شکست دی۔
ضلع کے چیف ایڈمنسٹریٹر ابو ناصر بیگ نے شکیب الحسن کی کامیابی کو ’ زبردست فتح’ قرار دیا تاہم کرکٹر نے اپنی کامیابی پر ابھی تک کوئی بیان جاری نہیں کیا۔شکیب الحسن وزیر اعظم شیخ حسینہ کی حکمران جماعت عوامی لیگ پارٹی کے امیدوار ہیں۔تاہم جیت کے فوراً بعد شکیب الحسن کی مداح کو تھپڑ مارنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔اگرچہ اب تک یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ تھپڑ مارنے کا واقعہ کب اور کہاں پیش آیا تاہم میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ انتخابی نتائج آنے سے تقریباً ایک ہفتہ قبل شکیب الحسن پولنگ اسٹیشن کے دورے پر تھے۔ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ شکیب الحسن کے ساتھ بڑی تعداد میں لوگ موجود ہیں، ہجوم کے باعث کچھ مداحوں نے کرکٹر کو گھیر لیا ہے۔ایک مداح کی جانب سے انہیں مبینہ طور پر پیچھے سے پکڑنے کی کوشش کے بعد کرکٹر آپے سے باہر ہوگئے اور نوجوان کو تھپڑ دے مارا۔