پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین ذکا اشرف نے ہندوستان-پاکستان دوطرفہ سیریز سے متعلق ایک بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ دونوں ممالک کے کرکٹ بورڈ اس کے لئے تیارہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ پی سی بی اور بی سی سی آئی کو اس دوطرفہ سیریز کے لئے بس اپنے اپنے ملک کی سرکاروں سے منظوری ملنے کا انتظارہے۔ گزشتہ 11 سالوں سے ہندوستان اورپاکستان کے درمیان کوئی دوطرفہ سیریز نہیں ہوئی ہے۔ آخری بار جنوری 2013 میں پاکستان نے ٹی-20 اورونڈے سیریز کے لئے ہندوستان کا دورہ کیا تھا۔ اس کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان سرحدوں پرکشیدگی کے سبب کوئی دوطرفہ سیریز نہیں ہوئی ہے۔
دونوں ممالک کے درمیان ممبئی میں سال 2008 میں ہوئے دھماکوں کے بعد سے ہی کشیدگی ہے۔ اس دہشت گردانہ حملے کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان کئی شعبوں میں تعلقات ٹوٹ گئے تھے۔ دونوں ممالک کے درمیان تجارت تومتاثرہوئی ہی تھی، ساتھ ہی آرٹ سے لے کردنیائے کھیل پربھی اس کا منفی اثرپڑا تھا۔ پاکستانی گلوکاروں اوراداکاروں پربالی ووڈ میں پابندی لگا دی گئی، وہیں پاکستانی کرکٹروں پرآئی پی ایل کھیلنے پرپابندی لگا دی گئی تھی۔
کچھ وقت بعد دونوں ممالک کے درمیان آپسی رشتے معمول کے مطابق لانے کی کوششیں ہوئی اوراسی کے سبب پاکستان نے ہندوستان کا دورہ کیا، لیکن 2013 کے بعد سے پھرسے ہندوستان اورپاکستان کے سیاسی تعلقات خراب ہوئے اوردونوں کے درمیان کرکٹ بھی کم ہوگیا۔ اب صرف ایشیائی کرکٹ کونسل اورانٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے ایونٹ کے دوران ہی ہندوستان اورپاکستان کی ٹیمیں آپس میں ٹکراتی ہیں۔
پی سی بی کے چیئرمین نے کیا کہا؟
ذکاء اشرف نے ایک پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ جہاں تک ہندوستان-پاکستان سیریز کا سوال ہے تو دونوں ممالک کے کرکٹ بورڈ ایک دوسرے کے ساتھ کھیلنے کے لئے تیار ہیں۔ بس حکومت سے منظوری ملنے کی تاخیر ہے۔ حالانکہ ذکا اشرف کے اس بیان کے بعد بی سی سی آئی کی طرف سے کوئی ردعمل نہیں آیا ہے۔ حالانکہ ہندوستانی وزیرکھیل انوراگ ٹھاکرنے کچھ مہینے پہلے ہی ہندوستان-پاکستان دوطرفہ سیریز سے متعلق اپنا رخ واضح کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ بی سی سی آئی یہ طے کرچکا ہے کہ جب تک سرحد پرحملے اوردراندازی ختم نہیں ہوجاتی تب تک ہم پاکستان کے ساتھ دوطرفہ سیریز نہیں کھیلیں گے۔