سپریم کورٹ نے پیر کو اسٹیٹ بینک آف انڈیا کو ہدایت دی کہ وہ "انتخابی بانڈز سے متعلق تمام معلومات” کو ظاہر کرے جس میں بانڈ پر موجود حروفِ عددی نمبر بھی شامل ہیں۔ عدالت نے تمام تفصیلات کے انکشاف کے بعد بینک کو حلف نامہ داخل کرنے کی بھی ہدایت کی۔
چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ، جسٹس سنجیو کھنہ، بی آر گاوائی، جے بی پارڈی والا اور منوج مشرا پر مشتمل آئینی بنچ نے ایس بی آئی کے خلاف بانڈ نمبر ظاہر نہ کرنے پر جاری نوٹس کی سماعت کی، بنچ نے بینک کو تمام تفصیلات کا انکشاف کرنے کی ہدایت دی۔ چیف جسٹس نے حکم دیا، "ہم کہیں گے کہ ایس بی آئی بانڈ نمبر ظاہر کرے اور یہ بھی کہ آپ ایک حلف نامہ داخل کریں جس میں کہا جائے کہ آپ نے کوئی معلومات نہیں چھپائی ہیں،” چیف جسٹس نے حکم دیا۔
بنچ نے 15 فروری کو انتخابی بانڈ سکیم کو ختم کر دیا اور اسے غیر آئینی قرار دیا۔ بنچ نے ایس بی آئی کو ہدایت دی کہ وہ سیاسی جماعتوں کے ذریعہ بانڈز کی خریداری اور ان کیشمنٹ سے متعلق تمام تفصیلات کا انکشاف کرے۔ نیز، بنچ نے 11 مارچ کو ایس بی آئی کی جانب سے تفصیلات کے انکشاف کے لیے مزید وقت مانگنے کی درخواست کو مسترد کردیا۔ بنچ نے 11 مارچ کو ایس بی آئی سے کہا کہ وہ 12 مارچ تک تفصیلات کا انکشاف کرے اور انہیں 15 مارچ تک الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر شائع کرے۔