مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے نیوز 18 کے پاپولر لیڈرشپ کنکلیو رائزنگ بھارت سمٹ کے دوسرے دن میں شرکت کی۔ اسٹیج پر آتے ہی انہوں نے عام آدمی پارٹی کے رہنما اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ ٹھاکر نے کہا کہ کیجریوال 9 سمن ملنے کے بعد بھی ای ڈی کے سامنے پیش نہیں ہوتے ہیں۔ جبکہ سیاست میں آنے سے پہلے وہ بہت زیادہ علم دیا کرتے تھے۔
ٹھاکر نے مزید کہا کہ ہر کسی کی اپنی رائے ہوتی ہے لیکن کچھ لوگوں کی منتخب رائے ہوتی ہے۔ راہل گاندھی اور سونیا گاندھی ضمانت پر ہیں۔ جبکہ سنجے سنگھ، ستیندر جین جیل میں ہیں۔ یہاں کچھ جیل میں ہیں، کچھ ضمانت پر ہیں اور اروند کیجریوال ای ڈی کے سمن سے فرار ہیں۔ وہ سب سے بڑے جھوٹے ہیں ۔ عام آدمی پارٹی دہلی میں سب سے کرپٹ حکومت چلا رہی ہے۔
غلط کام کرنے والوں کو ای ڈی کی نوٹس ضرور ملے گی۔ سوچنے کی بات ہے کہ اگر یہ سچ ہے تو پھر عام آدمی پارٹی کے لیڈروں کو عدالت میں ضمانت کیوں نہیں ملی۔
بی جے پی ایک بار پھر 400 کو عبور کر لے گی۔انوراگ ٹھاکر نے اس بار لوک سبھا انتخابی نتائج کے حوالے سے کہا کہ بی جے پی ، 400 سیٹوں کو پار کر جائے گی۔ اگر مودی جی جیسا لیڈر ہو، 10 سال کی کامیابیاں، ترقی یافتہ ہندوستان کا وژن ہو تو یہ یقینی طور پر 400 سیٹوں سے تجاوز کر جائے گا۔ ہم دو سیٹوں سے 200 تک پہنچ گئے اور اب 400 کو پار کریں گے۔
کانگریس کے تو کیا کہنے۔کسی پر الزام لگے تو سزا ملتی ہے۔ کانگریس کے گھوٹالے سب جانتے ہیں۔ لالو کے چارہ گھوٹالہ کے بارے میں بھی جا نکاری ہے۔ صرف ایک جماعت ہے جس نے جو کہا وہ کیا اور دکھایا کہ وہ اپنے نظریے سے نہیں ہٹی اور وہ ہم ہیں۔
نہرو جی کرتارپور کا فیصلہ نہ لے سکے۔ سکھ بھائی دوربین کے ذریعے درشن کرتے تھے۔ مودی جی آئے توکرتارپور کے درشن ہونا ممکن ہوا۔ جو کام کانگریس 60 سال میں نہیں کرسکی وہ ہم نے 10 سال میں کر دکھایا۔ کانگریس نے گھوٹالے کے بعد صرف گھوٹالے کئے۔ ہم نے اسکامز کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔