ترکیہ کی پارلیمنٹ میں جیل میں قید اپوزیشن کے رکن کے معاملے پر بحث کے دوران زبردست ہاتھا پائی ہوئی، جس میں کئی ارکان زخمی ہو گئے ، واقعے کی ویڈیو وائرل ہو گئی ہے۔ دو بدو لڑائی میں دو ارکان پارلیمنٹ زخمی ہوگئے۔ جھگڑا اس وقت شروع ہوا جب حکمراں جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی سے تعلق رکھنے والے رکن پارلیمان الپائے اوزلان نے حزب اختلاف کے رکن پارلیمان احمد سک کو گھونسا مار دیا۔ یہ اس وقت ہوا جب احمد سک حراست میں لیے گئے رکن پارلیمان کین اٹالے کے حوالے سے حکومت پر تنقید کر رہے تھے۔اس موقع پر دیگر ارکان پارلیمان نے مداخلت کی۔ درجنوں ارکان کے درمیان پرتشدد جھگڑا شروع ہوگیا۔ یہ ہاتھا پائی تقریباً آدھا گھنٹہ جاری رہی۔ اپوزیشن کے کم از کم دو نمائندے آنکھوں میں گھونسے لگنے سے معمولی زخمی ہوئے۔ مقامی میڈیا کی طرف سے نشر کی گئی تصاویر کے مطابق فرش بھی خون کے قطروں سے آلودہ ہوگیا۔
اس پارلیمانی اجلاس کے دوران کین اٹالے کے مینڈیٹ کی بحالی سے متعلق آئینی عدالت کے فیصلے کا مطالعہ کیا جانا تھا جسے معطل کر دیا گیا۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ حکمران جماعت کے رکن اسمبلی نے اپوزیشن رکن احمد سک کو مکا مارا، جس کے بعد دیگر کئی اراکین بھی جمع ہوگئے اور بیچ بچاؤ کی کوشش کی جبکہ متعدد رہنما آپس میں گھتم گتھا ہوگئے اور ویڈیو میں اسپیکر کے پوڈیم کی سیڑھیوں پر خون بھی نظر آرہا ہے۔احمد سک نے اپنی تقریر کے دوران حکمران جماعت کے اراکین کو مخاطب کرکے کہا تھا کہ ہمیں حیرانی نہیں ہے کہ آپ لوگ کین عطالے کو دہشت گرد کہتے ہیں جس طرح آپ ہر اس شخص کو اسی طرح پکارتے ہیں جو آپ کے ساتھ نہ ہو۔انہوں نے کہا تھا کہ لیکن سب سے بڑے دہشت گرد وہ ہیں جو ان نشستوں پر موجود ہیں۔
خیال رہے کہ اپوزیشن رکن عطالے کو حکومت گرانے کے لیے ملک بھر میں احتجاج کرنے کے الزام میں دیگر افراد کے ہمراہ 2022 میں 18 سال قید کی سزا سنا دی گئی تھی، ان کے ساتھ سماجی رہنما عثمان کیوالا پر الزام تھا جو دیگر 6 افراد کے ہمراہ اس وقت جیل میں ہیں جبکہ تمام افراد نے الزامات مسترد کردیے ہیں۔