یروشلم: غزہ کے ساتھ ساتھ اسرائیل نے مشرق وسطیٰ میں بھی فلسطینیوں پر اپنی جارحیت کو جاری رکھا ہے۔ اور اب نتن یاہو حکومت نے اسرائیل کی مساجد میں لاؤڈ اسپیکر سے اذان دینے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔اسرائیل کے سخت گیر دائیں بازو کے قومی سلامتی کے وزیر بین گویر نے اسرائیلی پولیس کو ہدایت کی ہے کہ وہ مساجد کو لاؤڈ سپیکر پر اذان دینے سے روک دیں۔
نئی پالیسی کے تحت پولیس کو مساجد میں داخل ہونے اور مساجد کے استعمال میں آنے والے لاؤڈ اسپیکر کا سامان ضبط کرنے کی اجازت ہوگی۔ اس کے علاوہ مساجد کو لاؤڈ اسپیکر پر اذان دینے پر جرمانہ ادا کرنا ہو گا۔سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ کرتے ہوئے الٹرا نیشنلسٹ وزیر بین گویر نے اس کی جانکاری دی۔ انھوں نے لکھا کہ، وہ اس پالیسی کو متعارف کرانے پر فخر محسوس کر رہے ہیں۔ بین گویر نے لکھا، یہ مسجدوں کے غیر معقول شور کو ختم کر دے گا، جو اسرائیل کے رہائشیوں کے لیے تکلیف کا باعث بن چکی ہے۔
نتن یاہو حکومت کے اس اقدام کی اسرائیل کی اپوزیشن جماعت کے اراکین نے مذمت کی ہے۔ لیبر ایم کے گیلاد کیریو، نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ، بین گویر ریاست اسرائیل کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ انھوں نے مزید لکھا، متنبہ کرتا ہے کہ وہ آخر تک نہیں رکیں گے، ایک ماچس کی تیلی پورے بیرل کو آگ لگا دیتی ہے۔اس پالیسی کی فلسطینی اسرائیلی سیاست داں احمد تبی نے بھی مذمت کی ہے۔ انھوں نے الزام لگایا کہ بین گویر، اپنی بنیاد عربوں کے خلاف نفرت اور ظلم و ستم پر سے بنا رہے ہیں۔