نئی دہلی ::کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے آج حکومت پر دلتوں ، آدیواسیوں اور مسلمانوں پر ظلم کرنے کا الزام لگایا اور پوچھا کہ کیا مودی حکومت نے آئین کے آرٹیکل 15 اور آرٹیکل 25 کو بھی فروخت کیا ہے مسٹر گاندھی نے حکومت پر تقسیم اور حکمرانی کی پالیسی پر عمل کرنے کا الزام عائد کیا اور سوال کیا کہ کیا اس حکومت نے شہریوں کو آزادی کا حق دیتے ہوئے آئین کے آرٹیکل 15 اور 25 کو بھی فروخت کیا ہے۔ اس کے ساتھ اس نے ایک ویڈیو پوسٹ کی ہے جس میں ایک شخص کو ٹرک کے پیچھے گھسیٹا جا رہا ہے۔ ویڈیو میں ایک خاص مذہب کے کچھ نوجوان کہہ رہے ہیں کہ ہم سے زبردستی ‘جے شری رام کہنے کو کہا جا رہا ہے۔اس ویڈیو کی بنیاد پر حکومت پر حملہ کرتے ہوئے سابق کانگریس صدر نے ٹویٹ کیا کہ "آئین کے آرٹیکل 15 اور 25 بھی فروخت ہوچکے ہیں۔”دریں اثنا، کانگریس نے اپنے آفیشل ہینڈل پر بھی ٹویٹ کیاکہ "بی جے پی کے نفرت انگیز نظریے نے سماج میں نفرت بڑھا دی ہے ، جس کے نتیجے میں ذات پات پر مبنی مظالم میں اضافہ ہوگیاہے۔ بی جے پی کا نفرت انگیز نظریہ ملک کے لیے نقصان دہ ثابت ہو رہا ہے۔ایک اور ٹویٹ میں پارٹی نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 15 ہندوستان کے ہر شہری کو بلا امتیاز رہنے کی اجازت دیتا ہے۔ بدقسمتی سے جب سے وزیر اعظم نریندر مودی اقتدار میں آئے ہیں عوام کا یہ حق چھین لیا گیا ہے۔تقسیم کرو اور حکومت کرو کی پالیسی پر چلنے والی جماعت سے مذہبی آزادی اور ہم آہنگی کے اصول کی سب سے بڑی طاقت کو سمجھنے کی توقع کیسے کی جا سکتی ہے؟ آئین کے آرٹیکل 25 پر لگاتار حملہ بی جے پی کے دور حکومت میں پھیلائی گئی نفرت کو بے نقاب کرتا ہے۔ (یو این آئی)