نئی دہلی // کورونا وبا دوران ملک میں اسکولوں کے بند ہونے سے 14 سے 18 سال کی عمر کے تقریبا 80 فیصد بچوں کے سیکھنے پراثر پڑا ہے ۔ قوام متحدہ کا فنڈ برائے اطفال (یونیسیف) کے ایک تحقیقی مطالعے میں یہ حقائق سامنے آئے ہیں ۔مطالعے میں کورونا کے دوران اسکولوں کے بند ہونے کے دوران بچوں کے سیکھنے پراثرات کا اندازہ لگایا گیا ، جس میں زیادہ تر طلباء اوران کے والدین نے تسلیم کیا کہ بچوں نے وبا سے پہلے کے مقابلے میں بہت کم سیکھا ہے ۔تحقیق میں کہا گیا ہے کہ کووڈ 19 کے دور میں اسکولی تعلیم آن لائن ہوگئی۔ آن لائن کلاسوں کا ان بچوں کی تعلیم پر زیادہ اثر نہیں پڑا جن کے والدین نے اسمارٹ فون کا انتظام کیا تھا ، لیکن کم وسائل والے بچے اس نظام میں پڑھائی سے محروم ہو گئے تھے۔یونیسیف کے مطابق حکومتوں کی اہم کوششوں کے باوجود کم کنیکٹیوٹی اور ڈیجیٹل آلات تک رسائی نہ ہونے سے فاصلاتی تعلیم کو متعارف کرانے کی کوششوں میں رکاٹیں پیش آئیں۔ یونیسیف انڈیا کی چیرمین ڈاکٹر یاسمین علی نے ملک میں اسکولوں کو دوبارہ کھولنا خوش آئند قدم قرار دیا اور کہا کہ اسکول بچوں کی زندگی کا مرکزی حصہ ہے اور انہیں ترجیحی بنیادوں پر دوبارہ کھولنا چاہیے۔ انہوں نے کہا ’’کووڈ 19 کی وجہ سے طویل عرصے تک اسکول بند رہنے سے کئی بچے سیکھنے ، سماجی میل جول اور کھیلنے کے وقت سے محروم ہو گئے ہے جو ان کی مجموعی ترقی اور فلاح و بہبود کے لیے ضروری ہیں ۔ ہندوستان کی ریاستوں میں سکولوں کا محفوظ اور بتدریج دوبارہ کھلنا ایک خوش آئند قدم ہے۔ کیونکہ بچے انفرادی طور پر سب سے اچھا سیکھتے ہیں اور ان کے سیکھنے کے مزید نقصان کو روکنے میں مدد کر ے گا ’’۔