سرینگر:مشرقی لداخ میں حقیقی کنٹرول لائن پر تمام مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر زور دیتے ہوئے وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا کہ چین بھارت کے ساتھ اپنے تعلقات کو کسی تیسرے ملک کی عینک سے نہ دیکھے۔ سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے جمعرات کو اپنے چینی ہم منصب وانگ یی کے ساتھ دوشنبہ میں ملاقات کی۔ اس دوران انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مشرقی لداخ میں علیحدگی کے عمل میں پیش رفت امن و سکون کی بحالی کے لیے ضروری ہے۔ وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے اپنے چینی ہم منصب وانگ یی کو آگاہ کیا ہے کہ دونوں فریق مشرقی لداخ میں ایل اے سی کے ساتھ باقی مسائل کے جلد حل کے لیے کام کریں اور چین بھارت کے ساتھ اپنے تعلقات کو دیکھنے سے گریز کرے۔ دونوں وزرائے خارجہ نے خطے کی موجودہ صورت حال کے بارے میں خیالات کا تبادلہ کیا اور اس بات پر اتفاق کیا کہ دونوں فریقوں کے فوجی اور سفارتی عہدیدار دوبارہ ملاقات کریں اور بات چیت کریں باقی مسائل کو جلد از جلد حل کریں۔جے شنکر نے کہا کہ دونوں فریقوں کو باہمی احترام پر مبنی تعلقات قائم کرنے کی ضرورت ہے جس کے لیے ضروری تھا کہ چین بھارت کے ساتھ تعلقات کو تیسرے ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کے نقطہ نظر سے دیکھنے سے گریز کرے۔ادھر جے شنکر نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ دوشنبہ میں ایس سی او سمٹ کے موقع پر چینی وزیر خارجہ وانگ یی سے ملاقات ہوئی۔ ہمارے سرحدی علاقوں میں دستبرداری پر تبادلہ خیال ہوا۔ اس بات پر زور دیا گیا کہ اس سلسلے میں پیش رفت امن اور سکون کی بحالی کے لیے ضروری ہے، جو دو طرفہ تعلقات میں بہتری کی بنیاد ہے۔