ماسکو ، 29 ستمبر (یو این آئی/اسپوٹنک) روسی وزارت خارجہ نے یورپی یونین کی پارلیمانی اسمبلی (پیس) کے خزاں اجلاس میں روسی وفد کی موجودگی پر پابندی عائد کردی ہے کیونکہ یورپی یونین نے کووڈ۔19 کی روسی ویکسین اسپوٹنک۔وی کو تسلیم نہیں کیا ہے جسے امتیازی سلوک قرار دیا گیا۔سینئر روسی پارلیمنٹیرین پیوٹر ٹالسٹائے نے وفد کی قیادت کرتے ہوئے گزشتہ ہفتے کے آخر میں اس بات کی تصدیق کی کہ وفد پابندیوں کی وجہ سے اسٹراس برگ کا سفر نہیں کرے گا اور موسم خزاں کے اجلاس میں باہر سے شرکت کرے گا۔وزارت خارجہ نے بتایاکہ”ہم نے ہمیشہ دانشمندی سے حفظان صحت کی پابندیوں کو قبول کیا ہےکیونکہ کورونا وائرس انفیکشن کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے پابندیاں عائد کرنا کا ممالک کی مجبوری تھی۔‘‘وزارت نے کہا کہ پیس سیشن میں روسی وفد کو صرف ہوٹل اور پیس عمارتوں کے درمیان جانے کی اجازت ہوگی۔ انہوں نے بتایاکہ "درحقیقت روسی وفد کو دور سے کام کرنے پر مجبور کیا گیا ہے جس کی وجہ سے ہم دوسرے ممالک کے نمائندوں کے مقابلے میں غیر مساوی پوزیشن میں ہیں، اور یہ سب اس لئے ہوا کیونکہ روسی شہریوں کو ان کے گھریلو ٹیکے نہیں لگائے گئے ہیں۔ امریکہ یا یورپ میں بنائے گئے ٹیکے نہیں لگائے گئے۔ ہم اسے مغربی ویکسین اور دوا ساز کمپنیوں کے لیے مسابقتی فائدہ حاصل کرنے کی کوشش کے طور پر دیکھتے ہیں۔ "