سرینگر:مشرقی لداخ میں حقیقی کنٹرول لائن پر چینی فوج کی سرگرمیوں کے چلتے فضائیہ سربراہ مارشل وی آر چودھری نے واضح کر دیا کہ چین کی ڈھانچہ جاتی اور فوجی تیاری سے خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ اگرایسا ہو ا کیا پاکستان کو اہم ٹکنالوجی منتقل کرتا ہے تو یہ یقینی طور پر تشویش کی بات ہے۔سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق فضائیہ کے 89 ویں یوم تاسیس سے قبل ہی ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فضائیہ کے سربراہ مارشل وی آر چودھری نے میڈیا نمائندوں کے سولات کے جواب میں کہا کہ مشترقی لداخ میں حقیقی کنٹرول لائن پر چینی فوج کی سرگرمیوں کی خبروں کو لیکر ہمیں ڈرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے کیونکہ فضائیہ کی ٹیم کسی بھی کارروائی کا بھر پور انداز میںجواب دینے کیلئے تیار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حقیقی کنٹرول لائن کے نزدیک چین کی بڑی تعداد میں فوج کی تعیناتی اور بنیادی ڈھانچے کی سہولیات کے پیش نظر ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے اور فضائیہ پر اس کا کوئی اثر نہیں ہوا ہے اور وہ کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے زیادہ تشویش کی بات یہ ہے کہ چین پاکستان کو اہم فوجی ٹیکنالوجی منتقل نہ کرے۔انہون نے کہا کہ ہم واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ فضائیہ بیک وقت دو محاذوں پر کسی بھی ہنگامی صورتحال کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدلے ہوئے حالات میں ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم ملٹی ڈومین ایریا میں جنگ کرنے کی صلاحیت حاصل کریں۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی پاکستان یا چین کی جانب سے کوئی کوشش کی گئی تو اس کا بھر پور انداز میںجواب دیا گیا اور فضائیہ کے بہاد جونوانوں نے پہلے محاذ پر کارورائی کرتے ہوئے دشمن کے حملوں کا ناکام بنایا ور ان کو خاموش کر دیا ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی سیکورٹی اور سالمیت پر کوئی بھی سمجھوتہ نہیںکیا جا سکتا ہے اور نہ ہی اس میںکوئی گنجائش ہے لہذا ملک کے عوام کو ہم یقین دلاتے ہیںکہ انہیں چین یا پاکستان کی کارروائی سے ڈرنے کی کوئی ضرورت نہیںہے ۔