بیجنگ، یکم جولائی//چینی صدر شی جنپنگ نے وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ اگر غیرملکی طاقتیں چین کو دھمکانے یا متاثر کرنے کی کوشش کرتی ہیں تو انہیں پلٹ کر کرارا جواب دیا جائے گا۔صدر جنپنگ نے جمعرات کو حکمراں کمیونسٹ پارٹی کے صدی سال کے موقع پرمنعقدہ ایک پروگرام میں جوشیلی تقریر کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق مسٹر جنپنگ نے مزیدکہا کہ چین کسی بھی ملک کو اپنے بارے میں کسی بھی طرح کے ’پوتر اپدیش‘ کی اجازت نہیں دے گا۔ اسے وسیع پیمانہ پر امریکہ کے لئے سمجھا جارہا ہے۔انہوں نے یہ بیان ایسے وقت دیا جب چین کو مبینہ طورپر انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور ہانگ کانگ میں اس کی کارروائی، خاص طورپر جمہوریت حامی کارکنو ں کے خلاف کئے گئے اقدامات کی وسیع پیمانہ پر تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔حالیہ دنوں میں تجارت، جاسوسی اور کورونا وبا پر امریکہ اور چین کے مابین تعلقات میں زوردار گراوٹ آئی ہے۔تائیوان کا مسئلہ بھی دونوں ممالک کے مابین تناو کی ایک اہم وجہ ہے جہاں تا ئیوان خود کو امریکی حمایت یافتہ ایک خودمختار ریاست کے طورپر دیکھتا ہے جبکہ چین اسے اپنے ایک الگ صوبہ کے طورپر دیکھتا ہے۔ امریکی قوانین کے مطابق اگر چین اس جزیرہ کو واپس لینے کے لئے طاقت کا استعمال کرتا ہے تو امریکہ کوتائیوان کو اس کی حفاظت کے لئے وسائل فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔مسٹر جنپنگ نے کہاکہ چین تائیوان کو اپنی زمین کے ساتھ جوڑے رکھنے کیلئے ایک ’اٹل عزم‘رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی کو بھی ہماری صلاحیت پر غلط فہمی میں نہیں رہنا چاہئے اور چینی لوگ اپنی قومی خودمختاری اور علاقائی شناخت کا دفاع کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔آج صبح اس صدی تقریب پروگرام میں فوجی جیٹ فلائی پاسٹ اور توپوں کی سلامی کا انعقاد ہوا اورحب الوطنی کے نغمے بجائے گا۔ یہ پروگرام بیجنگ کے تیانمین اسکوائر میں منعقد کیا گیا جہاں لوگوں کی بہت زیادہ بھیڑ تھی اور بیشتر لوگ بغیر ماسک لگائے آئے ہوئے تھے۔ (یو این آئی)