نیویارک : اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ اگر افغانستان کو تباہی کے دہانے سے نکالنے کے لیے فوری اقدامات نہ کیے گئے تو بچوں سمیت لاکھوں افغان شہری بھوک سے مر سکتے ہیں۔خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق پیر کو اقوام متحدہ کے خوراک کے ادارے نے افغانستان کو انسانی بحران سے نکالنے کے لیے منجمند فنڈز کو بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔عالمی ادارہ خوراک کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈیوڈ بیسلے نے روئٹرز کو بتایا کہ افغانستان کی نصف سے زیادہ آبادی کو شدید غذائی عدم تحفظ کا سامنا ہے۔ان کے مطابق ‘بچے مر جائیں گے۔ لوگ فاقوں سے مر جائیں گے۔ صورتحال مزید خراب ہونے جا رہی ہےافغانستان پر طالبان کے کنٹرول حاصل کرنے کے بعد اگست میں افغانستان بحران میں چلا گیا تھا اور غیرملکی امداد کا سلسلہ بھی بند ہو گیا تھا۔ڈیوڈ بیسلے نے کہا کہ ‘ہم جس چیز کی پیشن گوئی کر رہے تھے وہ ہماری توقع سے کہیں زیادہ تیزی سے سچ ثابت ہو رہی ہے۔ کابل کا سقوط بھی توقع کے برخلاف ہوا اور معیشت اس سے زیادہ تیزی سے گر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ‘آپ کو فنڈز کو بحال کرنا پڑے گا تاکہ لوگ زندہ رہ سکیں۔اقوام متحدہ کے خوارک کے ادارے کو 23 ملین افغانوں کو جزوی طور پر کھلانے کے لیے تقریباً 220 ملین ڈالرز کی ہر مہینے ضرورت ہے۔