نئی دہلی : ملک کی 13 ریاستوں پر محیط لوک سبھا 3 اور اسمبلی کی 29 نشستوں کے لیے آج ضمنی انتخابات منعقد ہوئے ۔ میزورم اسمبلی حلقہ توریل میں سب سے زیادہ 81.28 فیصد رائے دہی ریکارڈ کی گئی جب کہ ہریانہ کے ایک اسمبلی حلقہ میں میں 80 فیصد ووٹنگ ریکارڈ ہوئی ۔ آئی این ایل ڈی قائد ابھئے چوٹالہ بھی انتخابی میدان میں ہیں جنہوں نے زرعی قوانین کے خلاف بطور احتجاج ہریانہ اسمبلی سے استعفیٰ دے دیا تھا ۔ سابق چیف منسٹر آنجہانی ویر بھدرا سنگھ کی اہلیہ کانگریس کی امیدوار پرتیبھا سنگھ بھی اہم امیدواروں میں شامل ہیں ۔ معمولی واقعات کو چھوڑ کر رائے دہی پرامن رہی جہاں کوویڈ قواعد پر سختی سے عمل کیا گیا ۔ کئی بڑے قائدین کے درمیان سخت مقابلے کی توقع ہے جس کا فیصلہ 2 نومبر کو ہوگا ۔ جن 3 لوک سبھا حلقوں پر ضمنی انتخاب ہوا ان میں دادر اینڈ نگر حویلی ، منڈی ( ہماچل پردیش ) اور کھنڈوا (مدھیہ پردیش ) شامل ہیں ۔ موجودہ ارکان کی موت کے باعث یہاں انتخابات منعقد کئے گئے ۔ 29 اسمبلی حلقوں میں آسام ( 5 ) ، مغربی بنگال ( 4 ) ، مدھیہ پردیش 3 کے علاوہ آندھرا پردیش کی بدویل اور تلنگانہ کی حضور آباد شامل ہیں ۔ مغربی بنگال میں معمولی واقعات کی اطلاع ہے جب کہ بیشتر ریاستوں میں رائے دہی پرامن رہی ۔ جس کے لیے پولیس کی جانب سے سے سخت سیکوریٹی انتظامات کئے گئے تھے ۔ بیشتر حلقوں میں ابتدائی اوقات میں رائے دہی کا تناسب بہت کم رہا تاہم آخری لمحات میں ووٹنگ میں تیزی دیکھی گئی ۔ تلنگانہ کے اسمبلی حلقہ حضور آباد میں برسر اقتدار ٹی آر ایس اور بی جے پی میں سخت مقابلے کی توقع ہے ۔۔