نئی دہلی: الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی اور ہنرمندی کی ترقی اور انٹرپرینیورشپ کے وزیر مملکت راجیو چندر شیکھر نے آج کہا کہ کورونا وبا کے بعدجس رفتار سے ہندوستانی معیشت دوبارہ پٹری پر واپس آرہی ہے، اس میں ڈیجیٹل انڈیا پروگرام میں کی گئی ابتدائی سرمایہ کاری کا اہم تعاون ہے۔مسٹر چندر شیکھر نے آج دہلی سے ورچوئل طریقےسے دہرادون میں منعقدہ ایک تقریب میں اتراکھنڈ میں پہلے انٹرنیٹ ایکسچینج کا افتتاح کیا۔ ہندوستان میں این آئی ایکس آئی کے 10ویں انٹرنیٹ ایکسچینج کے آغاز سے اتراکھنڈ میں انٹرنیٹ اور براڈ بینڈ خدمات کے معیار کو بڑھانے اور بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔اس موقع پر انہوں نے کہا کہ 6 سال قبل سال 2015 میں وزیراعظم نے ڈیجیٹل معیشت کے حجم میں توسیع کرکے ٹیکنالوجی کے اسٹریٹجک شعبے میں مہارت لانے، بدعنوانی سے پاک حکمرانی کو یقینی بنانے، انٹرپرینیورشپ کو فروغ دینے، روزگار پیدا کرنے اور کچھ یقینی شعبوں میں ابلیت پیدا کرنے کے مقصد کے ساتھ ڈیجیٹل اکانومی کی بنیاد رکھی تھی۔ آج، ایک ایک پیسہ براہ راست فائدہ کی منتقلی کے ذریعے مستفیدین کے بینک کھاتوں میں پہنچتا ہے، اس طرح شفافیت اور جوابدہی کو یقینی ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ کووڈ کے بعد ٹیکنالوجی کے شعبے میں بہت سی نئی ملازمتوں اور یونی کارن سے جڑنے کے ساتھ ڈیجیٹل معیشت تیزی سے ترقی کر رہی ہے۔ یہ شعبہ بھاری سرمایہ کاری کو راغب کرنے میں کامیاب رہا ہے۔ وبائی امراض کے دوران ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کی ترقی کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر مملکت نے کہا کہ گزشتہ 18 ماہ سے دنیا 21ویں صدی کی بدترین وبا کا سامنا کر رہی ہے۔ اس سے روزمرہ کی سرگرمیاں متاثر ہوئی ہیں اور معیشت پر اس کا نمایاں اثر پڑا ہے۔ جس رفتار سے معیشت دوبارہ پٹری پر لوٹ رہی ہے، اس میں ڈیجیٹل انڈیا پروگرام میں کی گئی شروعاتی سرمریہ کاری کا اہم تعاون ہے۔ (یو این آئی)